الطاف حسین کی مواصلاتی تقاریرکیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور، ایم کیوایم قائد سمیت فریقین کو نوٹس جاری

8  اپریل‬‮  2015

حیدرآباد( نیوزڈیسک)سندھ ہائیکورٹ حیدرآبادبینچ نے جئے سندھ قومی پرست پارٹی کے چیئرمین قمر بھٹی ایڈوکیٹ کی الطاف حسین کی ویڈیو اور ٹیلی فونک بیانات ، تقاریر کیخلاف درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، وفاقی حکومت، چیئرمین پیمرا اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔جئے سندھ قوم پرست پارٹی کے چیئرمین قمر بھٹی ایڈوکیٹ نے عدالت عالیہ میں دائردرخواست میں موقف اپنایاکہ اشتعال انگیز بیانات اور تقریروں کی وجہ سے معاشرے کے مختلف طبقات میں نفرت اور انتشار پیدا ہو رہا ہے اس کے علاوہ امن وامان کی فضاء متاثر ہو رہی ہے ، الطاف حسین کی نفرت انگیز اور اشتعال پر مبنی تقاریر اور بیانات قوم کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں لہٰذا الطاف حسین کی لندن سے مواصلاتی تقاریر اور بیانات پر پابندی لگائی جائے۔درخواست گزار نے کہاکہ سپریم کورٹ بھی فیصلہ دے چکی ہے کہ ٹی وی چینلز پر نفرت انگیز مواد نشر نہیں ہونا چاہئیے اس لئے پیمرا کو حکم دیا جائے کہ وہ ان پر عمل کرتے ہوئے الطاف حسین کی تقاریر اور بیانات پر پابندی لگائے۔تین ماہ پہلے دائر درخواست عدالت نے سماعت کے لیے منظور کرتے سیکریٹری داخلہ، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو بذریعہ سیکریٹری خارجہ پاکستان، چیئرمین پیمرا اور حکومت سند ھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…