اسلام آباد(نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی اہمیت کٹھ پتلی تماشے سے زیادہ نہیں تھی ، سعودی عرب کا دفاع کرنیوالے بتائیں کہ ا±ن کا کیا نقصان ہوا؟ سارا نقصان یمن میں ہورہاہے اور مظلوموں کی مدد کرنی چاہیے ، حیرانگی ہے کہ ناجائزاراکین کی موجودگی میں سپیکر نے اجلاس کیسے جاری رکھا، اگر طلاق ہوچکی ہے تو دوبارہ نکاح کرناہوگاورنہ اولاد پھر ناجائز ہی ہوگی۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے الطاف حسین کا کہناتھاکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کٹھ پتلی تماش بین بیٹھے تھے ، جان بوجھ کر ’نامعلوم‘ وجوہات کی بناپر اجلاس ملتوی کیاگیا، وہ عوام اور ملک کے ہمدرد ہیں ، سعودی عرب اور یمن کی چپقلش میں پاکستان کا کیاموقف ہوناچاہیے ؟ آج یہ بات ہوتی رہی کہ ہرصورت سعودی عرب کا دفاع کریں گے ، بتائیں کہ سعودی عرب کا کیانقصان ہوا، ابھی تک جومرے ہیں وہ سب یمن کے ہیں ، بحیثیت مسلمان اگر ساتھ دیناہے تو جہاں اموات ہورہی ہیں ، وہاں ساتھ دیناچاہیے ، یمن کے لیے بھی کعبہ محترم ہے ، جذبات سے نہ کھیلیں۔ا±نہوں نے کہاکہ جیسے حرام حلال ہوتی ہے ،یمن اجلاس کی آڑ میں ایوان میں ناجائز ارکان کو بھی بلایاگیا ، اگر طلاق ہوچکی تو دوبارہ نکاح یعنی الیکشن لڑکر اسمبلی جانا ہوگا، مفادات کی سیاست پر پاکستان کو بھینٹ نہ چڑھائے ،یہ آئین و قانون کی توہین ہے۔الطاف حسین کاکہناتھاکہ عرب لیگ کا مبصر بھارت کو بنایاگیاہے ہمیں نہیں ،یمن اور سعودی عرب دونوں ممالک ہیں، ہم ہیں کہ چودھری بنے ہوئے ہیں۔