اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صدر ممنون حسین نے انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔صدارتی آرڈیننس کی منظوری کے بعد جوڈیشل کمیشن مبینہ انتخابی دھاندلی کے معاملے کی تحقیقات کرے گا
اور 30 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان طے شدہ معاہدے کے مطابق تحقیقات کے لیے کمیشن آئی ایس آئی اور ایم آئی کی مدد بھی لے سکے گا۔یاد رہے کہ 20 مارچ کو حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان جوڈیشل کمشن پر اتفاق رائے کیا گیا اور یکم اپریل کو اس معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور تحریک انصاف کی جانب سے جہانگیر ترین نے جوڈیشل کمیشن کے معاہدے پر دستخط کیے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے بطور گواہ دستخط کیے۔
معاہدے میں یہ بات بھی طے پائی ہے کہ اگرانتخابات 2013 میں منظم دھاندلی ثابت ہوئی تووزیراعظم خود حکومت تحلیل کرنے کااعلان کریں گے۔اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ سات صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں ایک کومے تک کی تبدیلی نہیں کی گئی، حکومت کی کوشش ہے کہ آرڈنینس پر جلدازجلد عملدرآمد ہو۔جبکہ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدہ تاریخی نوعیت کا ہے اور ملکی پارلیمانی قیادت نے اس معاہدے کی توثیق کی ہے۔اس سے قبل وزیراعظم میاں نواز شریف نے 2013 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظوری دی تھی۔