پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

کرپشن الزامات:ایڈیشنل ہوم سیکریٹری فاٹا گرفتار

datetime 3  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے صوبہ خیبرپختونخوا میں کارروائی کرتے ہوئے ایڈیشنل ہوم سیکریٹری فاٹا ارشد خان کو گرفتار کرلیا۔نیب ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ہوم سیکریٹری فاٹا ارشد خان پر مالاکنڈ اور مہمند ایجنسی کے آئی ڈی پیز کی پانچ کروڑ روپے سے زائد کی امدادی رقوم خوردبرد کرنے کا الزام ہے۔واضح رہے کہ ارشد خان ا±س وقت ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) فاٹا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایف ڈی ایم اے) تھے۔ارشد خان کے ساتھ ساتھ ایف ڈی ایم اے کے مانیٹرنگ آفیسر سراج الدین اور کمیونٹی موبلائزر عرفان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
نیب ذرائع نے ارشد خان کے طریقہ واردات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متاثرین کو جاری کیے گئے اسمارٹ کارڈز کی ڈپلیکیٹ (نقل) بنا کر ان کے ذریعے رقم نکلواتے تھے۔تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ارشد خان نے 122 متاثرین کی جعلی لسٹ تیار کی اور اسے ایف ڈی ایم اے کو ادائیگیوں کے لیے بھیج دیا۔اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے40 ایسے سروے فارم کی بھی تصدیق کی جس پر مہمند ایجنسی کی پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن کے دستخط موجود نہیں تھے، جس کے باعث حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے مہمند اور باجوڑ ایجنسی کے آئی ڈی پیز کو جزوی طور پر متاثر گھروں کی تعمیر کے لیے ایک لاکھ 60 ہزار کی امدادی رقم دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ارشد خان کو تفتیش کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ٹی بی ایسوسی ایشن کے سابق صدر گرفتار
دوسری جانب ایک اور کارروائی میں نیب نے خیبر پختونخوا میں سابق ٹی بی ایسوسی ایشن کے صدر اقبال صافی کو بھی گرفتار کرلیا۔نیب کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق اقبال صافی کے ساتھ سینیئر نائب صدر حاجی ریاض احمد، ایڈووکیٹ پشاور شاہد ظہور اور پراپرٹی ڈیلر فخر الدین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جن پر قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹی بی ایسوسی ایشن کو الاٹ کیے گئے قیمتی پلاٹوں کی غیر قانونی فروخت اور حکومتی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔نیب کی تفتیش کے بعد یہ سامنے آیا کہ ٹی بی ایسوسی ایشن کواس شرط پر دو پلاٹ (4 کنال 5 مرلہ اور 5 کنال 8 مرلہ) الاٹ کیے گئے تھے کہ یہ کسی بھی طرح کسی دوسرے فرد کو منتقل نہیں کیے جاسکتے،ان پلاٹس میں سے ایک کلینک کے لیے مخصوص کیا گیا تھا۔تاہم مذکورہ افراد نے ملی بھگت سے ایک پلاٹ کو کلینک کے لیے استعمال کیا جبکہ دوسرے پلاٹ پر ایک ووکیشنل سینٹر/ شادی ہال تعمیر کرالیا، جو قواعد کی خلاف ورزی ہے، بعد ازاں اس پلاٹ کو فروخت کردیا گیا۔ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے انھیں پشاور کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…