جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

کرپشن الزامات:ایڈیشنل ہوم سیکریٹری فاٹا گرفتار

datetime 3  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے صوبہ خیبرپختونخوا میں کارروائی کرتے ہوئے ایڈیشنل ہوم سیکریٹری فاٹا ارشد خان کو گرفتار کرلیا۔نیب ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ہوم سیکریٹری فاٹا ارشد خان پر مالاکنڈ اور مہمند ایجنسی کے آئی ڈی پیز کی پانچ کروڑ روپے سے زائد کی امدادی رقوم خوردبرد کرنے کا الزام ہے۔واضح رہے کہ ارشد خان ا±س وقت ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) فاٹا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایف ڈی ایم اے) تھے۔ارشد خان کے ساتھ ساتھ ایف ڈی ایم اے کے مانیٹرنگ آفیسر سراج الدین اور کمیونٹی موبلائزر عرفان کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
نیب ذرائع نے ارشد خان کے طریقہ واردات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متاثرین کو جاری کیے گئے اسمارٹ کارڈز کی ڈپلیکیٹ (نقل) بنا کر ان کے ذریعے رقم نکلواتے تھے۔تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ارشد خان نے 122 متاثرین کی جعلی لسٹ تیار کی اور اسے ایف ڈی ایم اے کو ادائیگیوں کے لیے بھیج دیا۔اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے40 ایسے سروے فارم کی بھی تصدیق کی جس پر مہمند ایجنسی کی پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن کے دستخط موجود نہیں تھے، جس کے باعث حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے مہمند اور باجوڑ ایجنسی کے آئی ڈی پیز کو جزوی طور پر متاثر گھروں کی تعمیر کے لیے ایک لاکھ 60 ہزار کی امدادی رقم دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ارشد خان کو تفتیش کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ٹی بی ایسوسی ایشن کے سابق صدر گرفتار
دوسری جانب ایک اور کارروائی میں نیب نے خیبر پختونخوا میں سابق ٹی بی ایسوسی ایشن کے صدر اقبال صافی کو بھی گرفتار کرلیا۔نیب کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق اقبال صافی کے ساتھ سینیئر نائب صدر حاجی ریاض احمد، ایڈووکیٹ پشاور شاہد ظہور اور پراپرٹی ڈیلر فخر الدین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جن پر قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹی بی ایسوسی ایشن کو الاٹ کیے گئے قیمتی پلاٹوں کی غیر قانونی فروخت اور حکومتی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔نیب کی تفتیش کے بعد یہ سامنے آیا کہ ٹی بی ایسوسی ایشن کواس شرط پر دو پلاٹ (4 کنال 5 مرلہ اور 5 کنال 8 مرلہ) الاٹ کیے گئے تھے کہ یہ کسی بھی طرح کسی دوسرے فرد کو منتقل نہیں کیے جاسکتے،ان پلاٹس میں سے ایک کلینک کے لیے مخصوص کیا گیا تھا۔تاہم مذکورہ افراد نے ملی بھگت سے ایک پلاٹ کو کلینک کے لیے استعمال کیا جبکہ دوسرے پلاٹ پر ایک ووکیشنل سینٹر/ شادی ہال تعمیر کرالیا، جو قواعد کی خلاف ورزی ہے، بعد ازاں اس پلاٹ کو فروخت کردیا گیا۔ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے انھیں پشاور کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…