اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے کی مبینہ فائرنگ سے تیرہ سالہ طالبعلم زین ہلاک ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق صدیق کا نجو کا بیٹا رات گئے نشے کی حالت میں تیز رفتاری کے ساتھ گاڑی چلاتاہوا جا رہاتھا کہ اس کہ گاڑی کنٹرول نہ ہونے پر اس کی گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی جس پر دونوں گاڑی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی لیکن موقع پر موجود افراد نے بات کو رفع دفع کروا دیا۔لیکن تھوڑی دیر بعد مصطفیٰ کانجو مسلح ہو کر ساتھیوں کے ہمراہ کیولری گراﺅنڈ کے علاقہ میں پہنچا اور اندھادھند فائرنگ شروع کردی جس کی زد میں وہاں سے گزرتا تیرہ سالہ طالبعلم شدید زخمی ہو گیا جسے فوری ہسپتال لے جایا گیا لیکن طالبعلم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔مصطفی کانجوکی فائرنگ سے قریبی کوٹھی میں موجود ملازم کا بیٹا بھی زخمی ہو گیا۔مصطفی کانجو ساتھیوں سمیت موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے نوجوان طالبعلم کی ہلاکت کانوٹس لیتے ہوئے پولیس کو فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر نے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔پولیس ملزمان کی گرفتاری کیلئے جگہ جگہ چھاپے مار ر ہی ہے۔شہباز شریف کا کہناتھا کہ زین کے قاتلوں کو پکڑ کر زین کو انصاف ضرور دیا جائے گا ،ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔قتل میں ملوث مصطفی کے ساتھیوں سعد اللہ ،سعادت ، آصف آراام اللہ شامل ہیں ، پولیس نے ان سب کیخلاف مقدمہ درج کر کے انٹیلی جنس بیس اطلاعات پر چھاپے مارنے بھی شروع کر دیے ہیں۔واضح رہے کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ ملزم مصطفی کانجو سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کی دوسری بیوی کا بیٹا ہے۔زین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہواہے کہ زین کی ہلاکت گردن میں گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔زین کی نماز جنازہ آج شام عصر کے بعد ادا کی جائے گی