اسلام آباد(نیوز ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو سے 11 مارچ 2015 کو گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکنان اور بلدیہ عظمی کراچی (کے ایم سی) کے ملازمین کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔ملازمین کی تنخواہیں وزیر بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن کے حکم پر روکی گئی ہیں۔واضح رہے کہ رینجرز نے 11 مارچ 2015 کو صبح سویرے نائن زیرو اور اطراف میں موجود ایم کیو ایم کے دفاتر پر ٹارگٹڈ کارروائی کی تھی، اس کارروائی میں رینجرز نے خطرناک مجرمان گرفتار اور نیٹو کا اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔رینجرز کے چھاپے کے دوران نائن زیرو سے گرفتار ہونے والے متحدہ کے وہ کارکن جو بلدیہ عظمی میں ملازم ہیں، ان سب کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔وزیر بلدیات شرجیل میمن کے حکم پر 18 کارکنوں کی تنخواہ روکنے کے لیے فہرست محکمہ فنانس کو بجھوائی گئی ہے۔جن ملازمین کی تنخواہیں روکی گئی ہیں ان میں فرحان، طاہر، نعیم، ناصر، نعمان اور سلیم سمیت دیگر کارکن شامل ہیں۔