منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب نے پاکستانی وفد کو ریاض آنے سے کیوں روکا؟اندرونی کہانی سامنے آگئی

datetime 28  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) جدہ نے اسلام آباد کی جانب سے اپنے تمام تر وسائل سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے استعمال کرنے کے بیان کی تعریف کی ہے اور اس دوران اس طرح کی پیش رفت ہوئی ہے جس کی وجہ سے ممکن ہے کہ پاکستان اپنی فوج سعودی عرب نہ بھیجے۔ مقامی اخبارکے مطابق سعودی حکام کی جانب سے فون کال موصول ہونے کے بعد پاکستان کو جو اعلیٰ سطح کا وفد سعودی عرب کا دورہ کرنے والا تھا اس کا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ذریعے نے کہا کہ ہمیں کہا گیا ہے کہ کچھ دن انتظار کریں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان سے کہا گیا ہے کہ مسئلے کا حل عرب لیگ کے ذریعے تلاش کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور بعد میں اسلامی کانفرنس تنظیم کا اجلاس بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کی پیشکش کے حوالے سے ذریعے نے کہا کہ سویلین اور عسکری قیادت نے پاکستان کے تمام تر وسائل سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے استعمال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے فیصلے اور پاکستان کی پیشکش کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستانی فوج یمن میں سعودی عرب کی کارروائی میں حصہ لے گی۔ ذریعے نے کہا کہ جمعرات کو ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں اس پہلو پر بحث ہوئی تھی اور متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق ہوا کہ کسی بھی سعودی عرب کے خلاف کسی بھی طرح کی غیر ملکی جارحیت کی صورت پاکستان ہر ممکن اقدام کر سکتا ہے۔تاہم، پاکستان کیلئے ممکن نہیں ہوگا کہ وہ یمن میں باغیوں کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کا حصہ بنے یا تنازع میں شامل ہو جائے۔ یہ ذریعہ حکومت میں اہم عہدے کا حامل ہے اور جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں بھی شرکت کر چکا ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستان کو احساس ہے کہ فریق کی طرح مشرق وسطیٰ کے تنازع میں شامل ہونے کے نتیجے میں نہ صرف اسلام آباد بلکہ پوری مسلم امہ کیلئے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ اخبار نے کہا کہ ایک طرف اسلام آباد کے جدہ کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور پاکستان کیلئے اس کی حیثیت ایک باپ جیسی ہے، تو دوسری جانب پاکستان کی سرحد تہران سے بھی ملتی ہے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کسی بھی طرح کے تنازع میں حصہ بننے اور ان کی پراکسی وار میں حصہ لینے کی بجائے پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہے تاکہ مشکل صورتحال سے گریز کیا جا سکے جو بصورت دیگر شیعہ سنی تقسیم اور مسلم امہ کے نفاق کا باعث بن سکتی ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستانی وفد، جو جمعہ کو سعودی عرب روانہ ہونے والا تھا، سعودی حکام کے ساتھ ان ضروریات کے حوالے سے بات چیت کرتا جن کی سعودی عرب پاکستان سے توقع رکھتا ہے اور جن کی پاکستان انہیں پیشکش کر سکتا ہے۔ جمعرات کو وزیراعظم نواز شریف نے وزیر دفاع خواجہ آصف اور اپنے معاون سرتاج عزیز سے کہا تھا کہ وہ جمعہ کو ریاض جائیں اور برادر اسلامی ملک کی ضروریات معلوم کریں اور صورتحال کا جائزہ لیں۔ وفد میں پاکستان کی دفاعی فورسز کے سینئر ارکان بھی شامل تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…