اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عمران خان نے جوڈیشل کمیشن میں رد و بدل مسترد کردیا، کہتے ہیں اگر اب حکومت پیچھے ہٹی تو سڑکوں پر نکلیں گے، جتنی لچک دکھا سکتے تھے دکھادی، جنرل راحيل کو بھی کہا تھا کہ حکومت کی بات کا اعتبار نہيں، ایم او یو تبدیل کیا تو حکومت کو چلنا مشکل کردیں گے۔ پی ٹی آئی کپتان نے حکومت کو یمن کی جنگ سے علیحدہ رہنے کا بھی مشورہ دے ڈالا، بولے کہ فریق بننا سب سے بڑا ظلم ہوگا۔ آڈیو ٹیپ ریکارڈ کرنے والے کو پکڑا جائے فون پر کہ لوگوں کو قتل کرکے لاشیں بوریوں میں ڈالنے یا بھتہ لینے کا نہیں کہا۔
پاکستان تحريک انصاف کے چيئرمين عمران خان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دوٹوک اعلان کرديا ہے کہ اگر جوڈيشل کميشن کے ايم او يو ميں تبديلی کی کوشش کی گئی تو وہ حکومت کا چلنا مشکل کرديں گے، حکومت سے 3 ماہ سے جوڈیشل کمیشن پر بات چل رہی تھی، ن لیگ سے سب کچھ طے ہوچکا تھا، بہت لچک دکھاچکے، اگر حکومت پيچھے ہٹی تو مزيد بات سڑکوں پر ہوگی۔
وہ کہتے ہیں کہ ن لیگ کیسی جماعت ہے جو اپنی بات پر قائم نہیں رہتی، جنرل راحیل کو کہا تھا نواز شریف پیچھے ہٹ جائیں گے، میاں صاحب کی زبان پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں،
پی ٹی آئی چیف نے کہا ہے کہ حکومت يمن کے معاملے ميں مداخلت کرنے کے بجائے، سعودی عرب اور ایران میں مفاہمت و امن کیلئے کوششيں کرے، ايک ہمارا ہمسايہ اور دوسرا دوست ہے، فریق بننا سب سے بڑا ظلم ہوگا، پاکستان میں فرقہ واریت بڑھے گی، لوگ جنگ سے تنگ آچکے، ہم امن چاہتے ہیں۔
فون ٹيپ ليک ہونے کے معاملے پر کپتان کہتے ہيں انہوں نے اب تک آڈيو ٹيپ نہيں سنی، ساتھ يہ سوال بھی کيا کہ ٹيليفون ٹيپ کرنے کا جرم کس نے کيا؟، بولے اُنھوں نے کال کے دوران کسی کی لاش بوری ميں بند کرنے اور بھتہ لینے کا نہيں کہا ہوگا