جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

برطانیہ میں گرفتار 3 قیدیوں کی سابق دورحکومت میں رہائی کاانکشاف

datetime 26  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)برطانیہ میں گرفتار 3 قیدیوں کو سابق دور حکومت میں کراچی سینٹرل جیل لاکر سزاؤں میں تخفیف کرکے رہا کردیاگیا،ایک وفاقی وزیرکی ایما پراس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے قیدیوں کی عدم موجودگی میں بھی سزا میں کمی کی۔تینوں ملزمان نے رہائی کے بعد پاکستان میں رہتے ہوئے برطانیہ میں دوبارہ کاروبارکا اغاز کیا جس پر برطانوی حکام نے خفیہ ایجنسی کے ذریعے اسلام اباد کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے ایک ملزم کوگرفتار کرکے اس کی نشاندہی پر دیگرکوبھی گرفتار کیا، تفصیلات کے مطابق 3 ملزمان رضوان حبیب علوی ولد جاوید محمود علوی، محمد ناصرخان ولد محمد خان اوراسد جاوید ولد جاوید اختر برطانیہ میں2001 سے 2003 کے دوران قتل اورمنشیات کے مقدمات میں گرفتارہوئے اورانھیں 12 برس قیدکی سزائیں دی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس سارے معاملے میں اس وقت کے ایک وفاقی وزیرکا تعاون شامل تھااورجیل حکام کوایک سیکشن افیسر کے ذریعے احکام دیے جاتے تھے، اگست 2010 میں ائی جی جیل خانہ جات موجودہ ایڈیشنل ائی جی کراچی غلام قادر تھیبو تھے، اس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نصرت حسین منگن نے مبینہ طور پر ملی بھگت کرتے ہوئے اس وقت کے ڈپٹی راجا ممتاز، ڈپٹی انور مصطفی، اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ امداد حسین ،اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ خادم حسین پتافی اور کلرکس جاوید اوراقبال کو شامل کیا اور تمام افراد کوان کی پاکستان میں غیر موجودگی کے باوجود وفاقی وزارت داخلہ کے خط کی بنیاد پر سزاؤں میں رعایتیں دلوائی گئیں۔
تینوں ملزمان چونکہ برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکے تھے لہٰذا وہ دن بھی گنے گئے اور اس کے بعد جب پاکستانی قوانین کے تحت انھیں رعایتیں دی گئیں تو ان کی سزا ہی ختم ہوگئی،رہائی کے بعد تینوں ملزمان نے پاکستان میں رہتے ہوئے دوبارہ برطانیہ میں کاروبار کا ا?غازکیا جس پر برطانوی حکام کوشک گزرا اورانھوں نے پاکستان کو حوالے کیے گئے قیدیوں سے ملاقات کی خواہش ظاہرکی، واقعے میں ملوث وفاقی وزارت داخلہ کے سیکشن افسر نے تینوں ملزمان میں سے ایک کولاہور جیل میں بند کروا کر برطانیہ سے ا نے والی ٹیم سے ملاقات کرادی۔جس کے بعد ٹیم مطمئن ہوکر واپس چلی گئی لیکن تینوں ملزمان کے برطانیہ میں جاری کاروبارپربرطانوی حکام نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیے بغیرازخود تحقیقات کی اورایک ملزم کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اسلام ا باد کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے پکڑا تو اس نے معاملے کا پول کھول دیا، ایف ا ئی اے نے باقی 2ملزم بھی گرفتار کر لیے، ایف ا ئی اے نے غلام قادر تھیبو اور نصرت منگن سمیت ملوث تمام جیل حکام کے بیانات بھی قلمبند کیے جس کے بعد جیل کے 2 اہلکاروں کو مقدمے میں گواہ بنالیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…