جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

بلدیہ ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی: تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل نو

datetime 17  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)حکام نے کہا ہے کہ حکومتِ سندھ نے پیر کے روز 2012ء میں ہوئے بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کی آتشزدگی کے سانحے کی دوبارہ تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی کی کی تشکیل نو کرتے ہوئے اس کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے، اور اس میں انٹرسروسز انٹیلی جنس، ملٹری انٹیلی جنس اور انٹیلی جنس بیورو کے نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے۔حکام نے بتایا کہ محکمہ داخلہ نے مطلع کیا ہے کہ نوتشکیل شدہ کمیٹی میں ایڈیشنل آئی جی سندھ پولیس خادم حسین بھٹی کی جگہ ڈی آئی جی ریپیڈ رسپانس فورس ڈاکٹر آفتاب پٹھان کو شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلی کمیٹی ایک اور رکن ڈی آئی جی کرائم برانچ مشتاق مہر کی جگہ ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ کو شامل کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اس سانحے کو ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز صنعتی آتشزدگی قرار دیا گیا ہے۔ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کی آتشزدگی میں ڈھائی سے زیادہ افراد کی جانیں چلی گئی تھیں۔ایک اہلکار نے سندھ کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے اس نوٹیفکیشن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ’’اس کمیٹی کی تشکیل نو میں اہم نکتہ اس تحقیقاتی ٹیم میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی سے ایک ایک اہلکار کی بطور رکن شمولیت ہے۔‘‘انہوں نے مزید بتایا کہ اس تحقیقاتی ٹیم کے دیگر دو اراکین پاکستان رینجرز سندھ کے کرنل سجاد بشیر اور فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کے ڈائریکٹر الطاف حسین کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔پچھلی ٹیم کے سربراہ کی برطرفی اور اس ٹیم کی تشکیل نو کے پسِ پردہ وجوہات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے مذکورہ اہلکار نے کہا کہ سندھ پولیس کے سربراہ غلام حیدر جمالی نے یہ فیصلہ پچھلے سربراہ کے حوالے سے میڈیا کی رپورٹوں کے بعد کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی خادم حسین بھٹی خود ایف آئی اے میں کچھ انکوائری کا سامنا کررہے ہیں۔لہٰذا انہوں (پولیس کے سربراہ) نے تحقیقات کے نتائج کو غیر متنازعہ رکھنے کے لیے متعلقہ حکام کو اس ٹیم کی نئے سربراہ کے ساتھ تشکیلِ نو کی تجویز پیش کی۔اہلکار نے مزید کہا ’’اسی طرح کراچی آپریشن کی حالیہ پیش رفت اور اس سانحے سے متعلق چند ملزمان کے تازہ ترین انکشاف کے بعد مؤثر اور مکمل نتائج کے لیے انٹیلی جنس حکام کو اس میں شامل کیا جانا ضروری ہوگیا تھا۔‘‘بلدیہ ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کے بارے میں رینجرز کو ملنے والی نئی اطلاعات کے بعد حکام نے ’’تمام امکانات اور زاویوں‘ کے ساتھ اس سانحے کی دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا۔ستمبر 2012ء کے اس سانحے کو تقریباً فراموش کردیا گیا تھا، اور یہ پچھلے مہینے اس وقت دوبارہ سرخیوں کی زینت بنی، جب رینجرز کے ایڈوکیٹ جنرل میجر اشفاق احمد نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے قتل کے ملزم رضوان قریشی کی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی۔
جے آئی ٹی کی جانب سے ریکارڈ کیے گئے رضوان قریشی کے بیان کے مطابق اس فیکٹری کے مالک کے بیس کروڑ روپے کے بھتّے کی عدم ادائیگی کے بعد نذرِ آتش کیا گیا تھا۔ جے آئی ٹی رپورٹ نے ملزم کو متحدہ قومی موومنٹ کا کارکن ظاہر کیا تھا، تاہم اسے متحدہ کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔مذکورہ اہلکار نے کہا کہ اگرچہ اس تشکیل نو کے باوجود اس ٹیم کا وہی اختیار برقرار رہے گا،جس کے تحت اس نے اس سانحے کے ’’تمام امکانات اور زاویوں‘‘ کا جائزہ لیا تھا۔اس ٹیم سے کہا گیا ہے کہ وہ تحقیقات ایک مہینے کے اندر اندر مکمل کرکے اپنی حتمی رپورٹ پیش کردے۔انہوں نے بتایا ’’لیکن تیس دن کی مدت کا آغاز تاحال نہیں ہوا ہے۔‘‘اس بات کی وضاحت کرتے ہوئیاہلکار نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس ٹیم کے لیے اب تک اپنے اراکین کو نامزد نہیں کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’جیسے ہی وزارتِ داخلہ کے ذریعے یہ نامزدگی موصول ہوگئی، یہ ٹیم کام شروع کردے گی اور تیس دن کے اندر اندر اپنا کام مکمل کرلے گی۔‘‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…