لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور کے علاقے یوحنا آباد میں کیتھڈرل اور کرائسٹ چرچ کے قریب دو خود کش دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار‘ دو خواتین اور ایک بچے سمیت15 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہوگئے ،جن میں2 پولیس اہلکاروں سمیت30افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکوں کے وقت چرچ میں دعائیہ سروس جاری تھی اور 5 سو سے زائد افراد چرچ میں موجود تھے ، چرچ میں اتوار کے روز معمول کی سروس جاری تھی کہ اسی دوران دو مشکوک افراد نے زبردستی چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی ، سکیورٹی گارڈز نے دونوں کو روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ، دھماکوں کے نتیجے میں 15افراد جاں بحق ہوگئے۔ دھماکے کے بعد ہر طرف بھگدڑ مچ گئی اور لوگ اپنی جان بچانے کیلئے دیوانہ وار محفوظ مقامات کی جانب بھاگ کھڑے ہوئے۔ شہریوں نے جائے حادثہ سے 2مشکوک افراد کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا بعد ازاں ان کو آگ لگا دی‘ جس کے باعث دونوں مشتبہ افراد آگ لگنے سے جھلس کر ہلاک ہو گئے، واقعہ کے مطابق نامعلوم شخص نے پہلے فائرنگ کی اور اس کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا ، دھماکے کے فوراً بعد بھگدڑ مچ گئی جس کے بعد 5 منٹ کی دیری کے بعد چرچ کے اندر دوسرا دھماکہ کیا گیا۔ دھماکے کی آواز سنتے ہی اہل محلہ کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کو اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کو لاہور کے سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ جنرل ہسپتال میں زخمیوں کے لئے جگہ کم پڑ نے کے باعث اضافی بیڈز لگائے جا رہے ہیں۔ قبل ازیں چرچ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کی دھمکیاں پہلے سے موصول تھی اس حوالے سے پولیس حکام کو آگاہ کیا تھا مگر پولیس نے کہا تھا کہ ملک بھر میں سیکیورتی خدشات ہیں ہر جگہ اتنی سیکیورٹی فراہم نہیں کر سکتے۔