جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

نائن زیرو سے گرفتار27 افراد 90 روزہ جسمانی ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے

datetime 12  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)رینجرز نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار ہونے والے رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان اور متحدہ کے سابق وزیر منیر شیخ سمیت 27 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا ،عدالت نے 90 روز کا ریماند دیتے ہوئے تمام ملزمان کو رینجرز کی تحویل میں دے دیئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز رینجرز نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار کئے گئے 60 ملزمان میں سے27 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میںپیش کر دیا گیا ،اس موقع پر عدالت کے باہر بھاری مقدار میں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ،27 ملزموں کی آنکھوں پر کالی پٹیاں باندھ کر انتہائی سخت سکیورٹی کے پہرے میں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت کے احاطہ میں ملزمان کی آنکھوں سے پٹیاں اتاری گئیں۔رینجرز حکام نے عدالت کو بتایا کہ نائن زیرو پر چھاپے کے دوران ٹارگٹ کلر سمیت انتہائی مطلوب ملزمان گرفتار ہوئے ہیں اور کچھ ملزمان قتل کی وارداتوں میں ملوث ہیں جنہیں پہلے عدالت سے سزا ہو چکی ہے ،رینجرز نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان نے اہم انکشافات کئے ہیں اور مزید پوچھ گچھ کیلئے ملزمان کو رینجرز کی تحویل میں دیا جائے ۔عدالت نے رینجرز کی استدعا منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…