اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی بلا مقابلہ سینیٹ کے چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔سینیٹ کے چیئرمین کے لیے حکومتی جماعت مسلم لیگ ن نے سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت پیپلز پارٹی کے امیدوار رضا ربانی کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔دوسری جانب سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے لیے کل چار امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔حتمی امیدوار کا انتخاب سہ پہر تین بجے ہوگا۔ڈپٹی چیئرمین کے لیے صوبہ خیبرپختونخوا میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ یہ جماعت پہلی بار پاکستان کے ایوانِ بالا میں شامل ہوئی ہے۔اسی نشست کے لیے بلوچستان سے جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن گروپ کے دو سینیٹرز مولانا غفور حیدری اور حافظ حمداللہ میدان میں ہیں جبکہ اسی صوبے سے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے جہانزیب جمال دینی نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے ہیں۔یاد رہے کہ پانچ مارچ کو سینیٹ کی 52 نشستوں میں سے 48 پر انتخابات ہوئے تھے۔فاٹا سے سینیٹ کی چار نشستیں اب بھی خالی ہیں۔ 36 امیدواروں نے ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ چار مارچ کی شب فاٹا کے لیے سینیٹ کے انتخاب کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی اور اس سلسلے میں وزیراعظم کی منظوری سے ایک صدارتی حکم نامہ جاری کیا گیا تھا۔