ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن وقاص شاہ کے قتل کا معمہ نیا رخ اختیار کرگیاہے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز کی جانب سے آج علی الصبح ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرہ پر چھاپہ مارا گیا تھا جہاں فائرنگ کے نتیجے میں ایم کیو ایم کا کارکن وقاص شاہ جاں بحق ہو گیا تھا۔متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ وقاص شاہ کی موت رینجرز کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی ہے .دوسری جانب رینجرز ترجمان کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ وقاص شاہ کی موت ٹی ٹی پستول سے گولی لگنے کے باعث ہوئی ہے جبکہ رینجرز ٹی ٹی پستول کا استعمال نہیں کرتی۔
متضاد بیانات کی وجہ سے ایم کیو ایم کارکن وقاص شاہ کی موت معمہ بن گئی ہے جبکہ تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کس کی گولی وقاص کی موت کی وجہ بنی ہے ۔جبکہ دوسری جانب نجی ٹی وی چینل92کی فوٹیج کے مطابق رینجرز اہلکاروں کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی اور تب تک وقاص شاہ اس فوٹیج میں واضح طور پر نظر آ رہا ہے لیکن جیسے ہی ہوائی فائرنگ کرنے والے اہلکار کی بندوق کا رخ نیچے کی جانب ہوتا ہے تو ایک گولی کی آواز آتی ہے اور وقاص اس کا نشانہ بن جاتا ہے جس کے بعد اس کی موت واقع ہوئی ہے۔یاد رہے ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والا وقاص شاہ متحدہ قومی موومنٹ کی سنٹرل انفارمیشن کمیٹی کا رکن تھا جبکہ وہ ریلیاں ، مظاہرے ، جلسے اور جوشیلی تقاریر کرنے کے حوالے سے اپنی جماعت میں کافی مقبول تھا۔جاں بحق ہونے والے کارکن وقاص شاہ کی نماز جنازہ کل ظہر کی نماز کے بعد ادا کی جائے گی۔متحدہ قومی موومنٹ کے حامیوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس ویڈیو میں رینجرز حکام کے ہاتھ میں ایک پستول دیکھا جاسکتا ہے۔