اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایم کیوایم کے دفتر پر رینجرز کے چھاپے کا ردعمل سینٹ میں بھی دیکھاگیااور ایم کیوایم سمیت اپوزیشن جماعتیں واک آﺅٹ کرگئیں جبکہ ایم کیوایم کے رہنماطاہرمشہدی کاکہناتھاکہ کراچی میں بائیس سال سے رینجرز شادی ہال کا کاروبارچلارہی ہے ، کالعدم تنظیمیں اور طالبان تو نظر نہیں آتے ، کیاآپ یہ چاہتے ہیں کہ کراچی کو پورے مہینے کے لیے بند کردیاجائے۔ ڈپٹی چیئرمین صابربلوچ کی زیرصدارت ہونیوالے سینٹ اجلاس میں طاہرمشہدی کا کہناتھاکہ جمہوریت کا معاملہ ہے ،بدھ کی صبح سیاسی جماعت کے دفتر پر چھاپہ ماراگیاجس دوران ایک کارکن ماراگیاجبکہ 100لاپتہ ہیں ، کراچی کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ا±نہیں کیوں سزادی جارہی ہے۔ مشہدی کاکہناتھاکہ کسی اور سیاسی جماعت کے دفتر پر حملہ ہواتویونہی احتجاج کرتے، کیاہمیں نواز شریف کی حمایت کی سزا دی جارہی ہے ، کیایہ چاہتے ہیں کہ کراچی پورے مہینے کے لیے بند ہوجائے ، 22 سال سے رکاچی میں شادی ہال چلاکر کاروبارچلارہی ہے اور اس کے ساتھ ہی واک آﺅٹ کرگئے جس میں دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی ساتھ دیا۔پیپلزپارٹی کے فرحت اللہ بابرکاکہناتھاکہ رینجرز کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے ،اہلکار خود جج بنے ہوئے ہیں ، آج کے واقعے کے کافی اثرات ہوں گے۔ا±نہوں نے کہاکہ ایوان رینجرزکے مختلف کاموں پر نظر رکھے اورمعاملہ انسانی حقوق کمیٹی کے سپرد کیاجائے۔