جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عورتیں اپنے والد کے ساتھ بھی سفر نہیں کر سکتیں, سعودی عالم نے حیران کن فتویٰ دیا۔۔وجہ بھی بتا دی

datetime 16  جنوری‬‮  2019 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عورتوں کے حوالے سے یوں تو آئے روز نئے سے نئے فتوے آتے رہتے ہیں لیکن حال ہی میں سعودی عالم نے ایک حیران کن فتوی دے کر عورتوں پر پابندیوں کے عمل کو جاری رکھا ہے۔ سعودی عالم شیخ عبداللہ المنائی نے فتوی دیا ہے کہ عورتیں خاوند کی اجازت کے بغیر اپنے والد کے ساتھ بھی سفر نہیں کر سکیں گی۔ سکالر کونسل کے ممبر شیخ عبداللہ المنائی نے کہا ہے کہ عورت کا قانونی سربراہ اس کا خاوند ہوتا ہے۔

اس کی اجازت کے بغیر عورت کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرخاوند غیر ضروری طور پر بیوی کو سفر سے منع کرے تو یہ کیس عدالت میں لے جایا جا سکتا ہے۔ ایسٹرن پرووِنس کے پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ملا العتیبی نے کہا کہ شادی کے بعد عورت اپن خاوند کی سربراہی میں ہوتی ہے۔ اپنے والد کے ساتھ سفر کرنے کے لیے بھی عورت کو اپنے خاوند کی اجازت لازمی لینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سربراہ ہی عورت کے سفر کی پرمٹ کو جاری یا روک سکتا ہے۔ اگر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو وہ ٹویٹر اکاونٹ پر ہمارے ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کر سکتا ہے۔ایک وکیل اور لیگل کنسلٹینٹ نے بتایا کہ ٹریول ڈاکومنٹ میں سربراہ کی اجازت لازمی نہیں بتائی گئی۔ ایک عورت جو مالی طور پر خود مختار ہو اپنی سربراہ خود ہی ہوتی ہے۔ اسے خاوند یا والد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس لیے سربراہ کی اجازت کا قانون ختم کیا جانا چاہیے۔ اللہیم نے کہا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اجازت کی شرط صرف ذہنی مریضوں اور بچوں کے لیے ہونی چاہیے اور بالغ عورتوں کے لیے ایسی پابندیاں مناسب نہیں ہیں۔ایک اور وکیل صالح الشابرامی نے کہا کہ عورت کو اپنے سربراہ کے خلاف عدالت جانے کا حق حاصل ہے۔ اسلامی شریعت عورتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اگر عورت پر زبردستی کا معاملہ کیا جا رہا ہو تو وہ اس کے خلاف عدالت جا سکتی ہے۔ سعودی حکومت عورتوں کو ہر طرح کی ا?زادیاں دیتی ہے۔

عورتیں اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر نوکری کر سکتی ہیں۔ ملک کے معاشی ریفارم پلان کے تحت عورتوں کو جاب کرنے پر ابھارا جا رہا ہے۔دوسری اصلاحات میں عورتوں کا مردوں کی اجازت کے بغیر شناختی کارڈ کا اجرا بھی شامل ہے۔ حال ہی میں بیوہ اور طلاق یافتہ عورتوں کو فیملی کارڈ دیے جانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس کے مطابق عورتیں اپنے بچوں کو سکول میں داخل کروا سکتی ہیں۔2013 میں گھریلو تشدد کے خلاق قانون پاس کیا گیا تھا جس کے مطابق عورتیں مردوں کی اجازت کے بغیر علیحدگی میں محفوظ جگہ پر پناہ لے سکتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…