جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

عورتیں اپنے والد کے ساتھ بھی سفر نہیں کر سکتیں, سعودی عالم نے حیران کن فتویٰ دیا۔۔وجہ بھی بتا دی

datetime 16  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عورتوں کے حوالے سے یوں تو آئے روز نئے سے نئے فتوے آتے رہتے ہیں لیکن حال ہی میں سعودی عالم نے ایک حیران کن فتوی دے کر عورتوں پر پابندیوں کے عمل کو جاری رکھا ہے۔ سعودی عالم شیخ عبداللہ المنائی نے فتوی دیا ہے کہ عورتیں خاوند کی اجازت کے بغیر اپنے والد کے ساتھ بھی سفر نہیں کر سکیں گی۔ سکالر کونسل کے ممبر شیخ عبداللہ المنائی نے کہا ہے کہ عورت کا قانونی سربراہ اس کا خاوند ہوتا ہے۔

اس کی اجازت کے بغیر عورت کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرخاوند غیر ضروری طور پر بیوی کو سفر سے منع کرے تو یہ کیس عدالت میں لے جایا جا سکتا ہے۔ ایسٹرن پرووِنس کے پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ملا العتیبی نے کہا کہ شادی کے بعد عورت اپن خاوند کی سربراہی میں ہوتی ہے۔ اپنے والد کے ساتھ سفر کرنے کے لیے بھی عورت کو اپنے خاوند کی اجازت لازمی لینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سربراہ ہی عورت کے سفر کی پرمٹ کو جاری یا روک سکتا ہے۔ اگر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو وہ ٹویٹر اکاونٹ پر ہمارے ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کر سکتا ہے۔ایک وکیل اور لیگل کنسلٹینٹ نے بتایا کہ ٹریول ڈاکومنٹ میں سربراہ کی اجازت لازمی نہیں بتائی گئی۔ ایک عورت جو مالی طور پر خود مختار ہو اپنی سربراہ خود ہی ہوتی ہے۔ اسے خاوند یا والد سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس لیے سربراہ کی اجازت کا قانون ختم کیا جانا چاہیے۔ اللہیم نے کہا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اجازت کی شرط صرف ذہنی مریضوں اور بچوں کے لیے ہونی چاہیے اور بالغ عورتوں کے لیے ایسی پابندیاں مناسب نہیں ہیں۔ایک اور وکیل صالح الشابرامی نے کہا کہ عورت کو اپنے سربراہ کے خلاف عدالت جانے کا حق حاصل ہے۔ اسلامی شریعت عورتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اگر عورت پر زبردستی کا معاملہ کیا جا رہا ہو تو وہ اس کے خلاف عدالت جا سکتی ہے۔ سعودی حکومت عورتوں کو ہر طرح کی ا?زادیاں دیتی ہے۔

عورتیں اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر نوکری کر سکتی ہیں۔ ملک کے معاشی ریفارم پلان کے تحت عورتوں کو جاب کرنے پر ابھارا جا رہا ہے۔دوسری اصلاحات میں عورتوں کا مردوں کی اجازت کے بغیر شناختی کارڈ کا اجرا بھی شامل ہے۔ حال ہی میں بیوہ اور طلاق یافتہ عورتوں کو فیملی کارڈ دیے جانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے جس کے مطابق عورتیں اپنے بچوں کو سکول میں داخل کروا سکتی ہیں۔2013 میں گھریلو تشدد کے خلاق قانون پاس کیا گیا تھا جس کے مطابق عورتیں مردوں کی اجازت کے بغیر علیحدگی میں محفوظ جگہ پر پناہ لے سکتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…