حضرت عزرائیل علیہ السلام حضرت عزرائیل ایک مقرب فرشتے ہیں جنہیں روح قبض کرنے یعنی لوگوں کی جان نکالنے کی خدمت سپرد کی گئی ہے، بے شمار فرشتے ان کی ماتحتی میں کام کرتے ہیں۔ ان کو فرشتہ اجل اور ملک الموت بھی کہا جاتا ہے۔آپ کا شمار بھی چار مقرب فرشتوں میں ہوتا ہے.
آپ سب سے آخر میں فوت ہوں گے۔ آج کس کے لیے بادشاہت ہے ۔(پ۲۴،المؤمن: ۱۶) اس آیت کے تحت مفسرین لکھتے ہیں کہ جب آسمان و زمین سب فنا ہوجائیں گےسب سے آخر میں حضرت عزرائیل علیہ السلام کی روح قبض ہوگی۔ تب اللہ یہ اعلان فرمائے گا۔ آج کس کی بادشاہت ہے۔ تو کوئی جواب نہ آئے گا۔تو خود ربُّ العزت جل جلالہٗ جواب فرمائے گا: اﷲ واحد قہار کے لیے ہے۔(پ ۲۴،المؤمن: ۱۶) بعض علماء و مفسرین رحمہم اللہ تعالیٰ واقعہ معراج کے زمرے میں لکھتے ہیں کہ نبی کریم، ر ئووف رحیم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے رفیق حضرت سیِّدُناجبرائیل علیہ الصلٰوۃ والسلام تھے، اور آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے بُراق کی رکاب حضرت سیِّدُنامیکائیل علیہ الصلٰوۃ والسلام نے پکڑ رکھی تھی جبکہ دامنِ رحمت حضرت سیِّدُنا اسرافیل علیہ الصلٰوۃوالسلام کے دستِ اقدس میں تھا اور آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو آسمانوں پر بلا نے والا خود ربِّ جلیل عَزَّوَجَلَّ تھااور جن کو بلایا گیاتھا وہ حضرت سیِّدُنامحمدمصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم تھے، دعوت کا مقام قَابَ قَوْسَیْنِ اَوْاَدْنٰی تھا،اورخلعت گنہگارانِ اُمَّت کی شفاعت تھی۔