اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پلاسٹک سرجری دین اسلام کی روح سے حلال ہے یا حرام ؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب آج کے جدید دور میں ہر مسلمان شخص کو جاننا ضروری ہے۔ اس حوالے سے ایک اسلامی ٹی وی چینل پر دینی مسائل سے متعلق سوال و جواب کے پروگرام میں ایک خاتون نے جب شیخ الحدیث مفتی علامہ ابوبکر صدیق سے سوال پوچھا کہ پلاسٹک سرجری کرانا دین میں جائز ہے کہ ناجائز؟ اس حوالے سے شریعت کے کیا
احکامات ہیں؟تو اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مفتی ابو بکر صدیق نے جواب دیا کہ ’’پلاسٹک سرجری اگر کسی ضرورت یا بدنمائی کو دور کروانے کے لیے کوئی شخص کرائے تو شریعت میںاُس کی اجازت دی گئی ہے تاہم اکثر اوقات لوگ خوبصورت نظر آنے کے لیےپلاسٹک سرجری کروانے لگ جاتے ہیں جس میں زیادہ تر ایسے افراد ہوتے تو اپنی عمر چھپانے یعنی بوڑھے سے جوان ہونے کیلئے ایسا کرتے ہیں جس کو شریعت مطہرہ ناپسندیدہ قرار دیتی ہےبلکہ اگر کوئی بوڑھا خضاب لگا کر بالوں کو اس لیے سیاہ کرتا ہے کہ وہ جوان دکھے تو اللہ کے نبی ﷺ نے ایسے شخص کو بوڑھے کوے سے تشبیہ دی ہے‘‘۔