باغ ْ/بیس بگلہ (این این آئی)آزاد کشمیر ضلع باغ اور تحصیل دھیرکوٹ کے سنگم پر واقعہ پرفضاء گائوں چناٹ میں مدرسہ للبنات کے زیر اہتمام دو روزہ دینی اجتماع اجتماعی دعاء کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا-مدرسہ کے ناظم اعلیٰ نابیناحافظ گلزارکی شب و روز کاوشوں کے نتیجے میں اس علاقے میں یہ مدرسہ ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے حافظ گلزار نے اپنی ذاتی زمین مدرسے کیلئے مختص کر کے یہ مدرسہ بنایا اور آج یہاں سے
حفاظ کرام تیار ہو رہے ہیں-اجتماع میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی-اجتماع کے آخری نشست کے مہمان خصوصی پاکستان کے معروف عالم دین مولانا حبیب الرحمن آف ڈیرہ غازی خان تھے-اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے قرآن پاک پر مفصل گفتگو کی اور کہا کہ یہ اللہ کا کلام ہے اس کو مٹانے والے خود مٹ گئے -آج پوری دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ وفاقی دارالحکومت پاکستان سے ہزاروں حفاظ کرام پیدا ہو رہے ہیںاس میں سب سے زیادہ کردارعلماء حق کاہے-انہوں نے کہا کہ قرآن پاک ہی اس کائنات کا نظام چلانے کا منشور ہے-قرآن پاک اور محمدﷺ کے بتلائے ہوئے اصولوں پر عمل پیرا ہونے میں ہی ہماری کامیابی ہے- علماء کرام اپنی اپنی جگہ کردار ادا کریں-اجتماع سے مولانا عبدالکبیر ‘ مولانا خورشید انور‘ مفتی عبدالرشید‘ مفتی ابراہیم سالک‘مفتی جاوید اقبال‘ مولانا خالد حمید‘ قاری ولید‘ حافظ گلزار نے خطاب کیااورمدرسہ کے ناظم اعلیٰ حافظ گلزار کی کاوشوں کو سراہا-اجتماع میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی اور اس اصلاحی دینی اجتماع سے فیضیاب ہوئے -واضح رہے حافظ گلزار جوانی کی عمر میں نابینا ہو گئے تھے اور انہوں نے قرآن پاک حفظ کر نے کے بعد اپنے ذاتی زمین پر ہی مدرسے کی بنیاد رکھی-اجتماع کیلئے بہترین اقدامات کئے گئے تھے-