اسلام آبا(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے نوجوانوں سے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک صحابی جو قریب المرگ تھے ، ان کے بارے میں کہا گیا کہ یا رسول ؐاللہ وہ قریب المرگ ہیں لیکن ان سے کلمہ نہیں پڑھا جا رہا ہے تو آپ ﷺ نے کہا کہ بیٹا کہو ’’لا الہ الا للہ‘‘ تو صحابی نے جواب دیا کہ یا رسول ﷺ اللہ میں نہیں کہہ سکتا۔ صحابی ویسے تو گفتگو کررہے تھے لیکن ان سے کلمہ نہیں پڑھا جا رہا تھا
، آپ ﷺ نے ان سے فوراََ پوچھا کہ تمہارے ماں باپ میں سے کوئی تم سے ناراض ہے؟ تو صحابی نے جواب دیا کہ ہاں جی ناراض ہیں۔ تو آپ ﷺ نے ان کی ماں کو بلوایا اور کہا کہ اماں! آپ اپنے بچے سے ناراض ہوتو ان صحابی کی والدہ کہنے لگیں کہ ہاں میں ناراض ہوں، آپ ﷺ نے پوچھا کہ کیوں ناراض ہیں تو ان صحابی کی والدہ نے جواب دیا کہ اور تو کوئی بات نہیں یہ نماز، قرآن، روزہ ہر چیز کا پابند تھا لیکن جب مجھ سے بات کرتا تھا تو تیزی سے بات کرتا تھااور سخت بولتا تھا۔ آپ ﷺ نے ان صحابی کی والدہ کو کہا کہ اسے معاف
کردیں تو انہوں نے کہا کہ میں نہیں معاف کرتی جس پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں اسے آگ میں جلا دوں تو پھر آپ اسے معاف کر دیں گی؟ تو ان صحابی کی والدہ نے جواب دیا کہ نہیں ، میں اتنی تو ناراض نہیں کہ اسے آگ میں جلتا ہوا دیکھوں ، تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر آپ نے اسے معاف نہیں کیا تو اللہ اسے دوزخ میں جلا دے گاتو عورت نے فوراََ اپنے بیٹے کو معاف کر دیا اور پھر آپ ﷺ نے ان صحابی سے کہا کہ کہو ’’لا الہ الا للہ‘‘ تو ان صحابی نے کلمہ پڑھا اور فوراََ ان کی جان نکل گئی۔