اسلا م آباد ( نیوز ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک دھماکے اور فائرنگ کے واقعے کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ابتدائی رپورٹوں کے مطابق، واقعہ کابل کے آٹھویں پولیس ڈسٹرکٹ میں پیش آیا، جہاں دو دھماکوں کے بعد فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔ واقعے کے کچھ دیر بعد سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی سامنے آئیں جن میں فضا میں طیاروں کی گرج سنی جا سکتی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، حملے کا اصل ہدف ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود تھے۔ تاہم، ان کی ہلاکت یا زخمی ہونے کے بارے میں اطلاعات متضاد ہیں اور سرکاری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ حملہ میزائل حملے کے ذریعے کیا گیا، جس میں ایک سفید لینڈ کروزر کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ وہی گاڑی بتائی جاتی ہے جو مفتی نور ولی محسود کے زیر استعمال تھی۔علاوہ ازیں، اطلاعات کے مطابق حملے میں قاری سیف اللہ محسود اور خالد محسود سمیت ان کے قریبی ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ سوار افراد کی شناخت کی تصدیق ابھی تک جاری ہے۔