اسلام آباد (نیوز ڈیسک)بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ویتنام کے سرکاری دورے پر پہنچے تو ان کے استقبال کے موقع پر ایک حیران کن منظر سامنے آیا جس نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔طیارے کے دروازے کے کھلتے ہی صدر میکرون مسکراتے ہوئے باہر آتے ہیں، مگر اچانک کیمروں کی موجودگی میں ان کے چہرے پر ایک ہاتھ پڑتا ہے۔
بعد ازاں ویڈیو میں نظر آتا ہے کہ تھپڑ مارنے والی خاتون دراصل ان کی اہلیہ بریجیت میکرون تھیں۔ صدر کچھ لمحوں کے لیے چونک جاتے ہیں لیکن خود کو سنبھال کر نیچے اترتے ہیں اور بیوی کا ہاتھ تھامنے کی کوشش کرتے ہیں، جو وہ ٹھکرا دیتی ہیں۔یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور مختلف تبصروں، تجزیوں اور مزاحیہ میمز کا سیلاب آ گیا۔ اس غیر متوقع واقعے پر وضاحت دیتے ہوئے صدر میکرون نے کہا کہ یہ محض ہلکی پھلکی چھیڑ چھاڑ تھی، جو ان کے اور ان کی اہلیہ کے درمیان ایک معمول کی بات ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ “ہمارے درمیان ایسی نوک جھونک اکثر ہوتی ہے، اسے سنجیدہ معاملہ بنا دینا سراسر زیادتی ہے۔
” انہوں نے ویڈیو پر بڑھتی قیاس آرائیوں کو “لغو اور بے بنیاد” قرار دیا۔صدر میکرون کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ ان کے خلاف منفی پراپیگنڈا کیا گیا ہو۔ انہوں نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ یوکرین کے دورے کے دوران ان کی ایک ویڈیو میں ٹشو پیپر کو “کوکین” قرار دیا گیا تھا، جب کہ البانیا میں ترک صدر رجب طیب اردوان سے مصافحے کو میڈیا نے “طاقت کے مظاہرے” کے طور پر پیش کیا۔انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ افواہوں پر توجہ دینے کے بجائے اصل قومی و بین الاقوامی مسائل پر دھیان دیں۔فرانس کے ایک معروف قدامت پسند تجزیہ کار ایوان ریوفول نے اس ویڈیو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ منظر اس بات کی علامت ہے کہ “مرد بھی گھریلو تشدد کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
” ان کا کہنا تھا کہ “صدر اپنی ہی بیوی کی عزت نہیں جیت پائے، وہ بھی کیمروں کے سامنے۔”یہ واقعہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب صدر میکرون جنوب مشرقی ایشیا کے پانچ روزہ سرکاری دورے پر ہیں، جہاں وہ کئی اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔