کراچی(این این آئی)بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایک سنسنی خیز ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں دعوی کیا گیا کہ یہ کراچی پر بھارتی حملے کی فوٹیج ہے۔ویڈیو میں ایک کشادہ سڑک پر جلتی ہوئی گاڑیاں، عمارتیں اور ہر طرف دہکتے شعلے دکھائی دیتے ہیں، جبکہ پس منظر میں ایک شخص عوام کو محفوظ راستوں پر جانے کی ہدایت کرتا سنائی دیتا ہے۔
اس منظر کو دیکھ کر بظاہر ایک ہنگامی اور جنگی کیفیت کا تاثر ملتا ہے۔تاہم فیکٹ چیک کے تحقیقات کے مطابق حقیقت بالکل مختلف ہے، بلکہ حیران کن طور پر یہ فوٹیج پاکستان کی تو سرے سے ہے ہی نہیں!تحقیقی ٹیم نے ثابت کیا کہ جس ویڈیو کو بھارتی میڈیا اور آن لائن صارفین نے کراچی پر حملے کے ثبوت کے طور پر پیش کیا، وہ دراصل امریکا کی ریاست فلاڈیلفیا کی ایک پرانی ویڈیو ہے، جہاں چند ماہ قبل ایک چھوٹا طیارہ حادثے کا شکار ہوا تھا۔ حادثے کے فورا بعد علاقے میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور میڈیا نے اس کی ویڈیو رپورٹنگ کی تھی۔اسی امریکی ویڈیو کو ایڈیٹنگ اور آواز شامل کرکے، پاکستانی شہر کراچی سے منسوب کردیا گیا اور یوں ایک عالمی حادثے کو جنگی پروپیگنڈا میں تبدیل کر دیا گیا۔ویڈیو میں نظر آنے والی سڑکیں، عمارتوں کی ساخت اور وہاں موجود گاڑیاں امریکا کے شہری انفرااسٹرکچر سے مطابقت رکھتی ہیں، اور ان کا پاکستان کے کسی بھی شہری منظر سے کوئی تعلق نہیں۔
لیکن بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے اردو زبان میں ہدایت نامہ شامل کرکے اسے مقامی رنگ دینے کی ناکام کوشش کی۔یہ واقعہ نہ صرف جھوٹے پروپیگنڈے کی ایک اور مثال ہے، بلکہ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ ڈیجیٹل دور میں جھوٹی خبروں کو حقیقت بنانے کیلیے صرف ایک ویڈیو ایڈیٹر اور کچھ فرضی دعوے کافی ہوتے ہیں۔یہ ضروری ہے کہ ایسے مواقع پر عوام سوشل میڈیا پر نظر آنے والی معلومات کو بلا تحقیق سچ نہ مانیں اور مستند ذرائع سے تصدیق کیے بغیر کسی خبر پر یقین نہ کریں۔جھوٹ دیرپا نہیں ہوتا اور کراچی پر حملے کی یہ جعلی فلم بھی جلد ہی بے نقاب ہوگئی۔