اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

تین سالہ بچی کو دماغ کا کینسر، والدین نے موت تک روزہ رکھوادیا

datetime 6  مئی‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مدھیہ پردیش کی تین سالہ وِیانا جین کی موت کے بعد صدیوں پرانی جین مذہبی رسم “سانتھارا” ایک بار پھر خبروں میں آگئی ہے۔ وِیانا جین دماغ کے کینسر میں مبتلا تھی اور اس کے آئی ٹی پروفیشنل والدین نے جین سنت راجیش منی مہاراج سے مشورے کے بعد اسے سانتھارا کی رسم اختیار کروائی۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق 21 مارچ کو اندور میں وِیانا کی موت واقع ہوئی۔

اس ہفتے گولڈن بک آف ورلڈ ریکارڈز نے وِیانا کو “سانتھارا کی رسم اختیار کرنے والی دنیا کی سب سے کم عمر فرد” قرار دیا ہے ۔ اس کے والدین پیوش اور ورشا جین نے تصدیق کی کہ انہوں نے اپنے روحانی رہنما کے مشورے پر عمل کیا۔سانتھارا جسے “سلیکھنا” یا “سمادھی مرن” بھی کہا جاتا ہے، جین متوں میں ایک ایسی مذہبی رسم کے طور پر بیان کی جاتی ہے جس میں فرد شعوری طور پر بھوک اور پیاس کے ذریعے موت کا سامنا کرتا ہے۔ اس عمل کا مقصد انسانی جذبات پر قابو پانا اور جسمانی کمزوری کے ذریعے روحانی نجات حاصل کرنا ہوتا ہے۔

یہ تصور ہے کہ جسمانی قوت کی کمی دکھوں کے منبع کو ختم کرتی ہے، جو روح کی نجات میں رکاوٹ بنے ہوتے ہیں۔یہ رسم جین مت کے مطابق صرف مخصوص حالات میں اختیار کی جاتی ہے جیسے کہ لاعلاج بیماری، بڑھاپا، یا قحط کے دوران، جب فرد کو لگے کہ وہ مذہبی اصولوں خاص طور پر “اہنسا” کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔جین مت میں واضح ہدایات موجود ہیں کہ سانتھارا اختیار کرنے والے کو دنیاوی تعلقات سے مکمل لاتعلقی، احساس ندامت، معافی مانگنے اور دوسروں کو معاف کرنے کے بعد مکمل امن کے ساتھ عبادت میں مصروف ہوکر رفتہ رفتہ کھانے پینے سے کنارہ کشی اختیار کرنی چاہیے۔اس رسم کو خودکشی سے مختلف تصور کیا جاتا ہے، کیونکہ خودکشی وقتی جذبات جیسے غصے یا مایوسی کا نتیجہ ہوتی ہے، جب کہ سانتھارا ایک شعوری، روحانی اور نجات کی طرف بڑھنے والا عمل ہے، جس میں مکمل ذہنی سکون اور مذہبی اصولوں کی پیروی شامل ہوتی ہے۔

قانونی طور پر یہ رسم 2015 میں اس وقت متنازع بنی جب راجستھان ہائی کورٹ نے اسے تعزیراتِ ہند کی دفعات 306 اور 309 کے تحت قابلِ سزا قرار دیا۔ تاہم جین برادری کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر روک لگا دی اور سانتھارا کو مذہبی آزادی کے تحت جاری رکھنے کی اجازت دی۔ وِیانا جین کی موت کے بعد ایک بار پھر اس رسم پر قانونی، اخلاقی اور مذہبی بحث چھڑ گئی ہے۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…