اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، جو 2015 سے اس عہدے پر فائز رہے، اب اپنی جماعت کے نئے سربراہ کے انتخاب کے بعد اقتدار سے الگ ہو گئے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق، کینیڈا کی پارلیمنٹ میں الوداعی اجلاس منعقد ہوا، جہاں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک جذباتی خطاب کیا۔ اس اجلاس کے بعد ان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ اپنی پارلیمنٹ میں استعمال کی گئی کرسی اُٹھائے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
یہ تصویر اس بات کی علامت سمجھی جا رہی ہے کہ جسٹن ٹروڈو اب وزیراعظم کے منصب پر فائز نہیں رہے۔ اطلاعات کے مطابق، انہوں نے یہ کرسی پارلیمنٹ سے اپنے گھر منتقل کر لی ہے، جو اب ان کی ذاتی ملکیت بن چکی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کینیڈا میں ایک روایت موجود ہے، جس کے تحت پارلیمنٹ کے ارکان اپنی مدت پوری ہونے یا مستعفی ہونے کے بعد اپنی کرسی خرید کر ساتھ لے جا سکتے ہیں۔ جسٹن ٹروڈو، جو 9 سال تک کینیڈا کے وزیر اعظم رہے، اسی روایت کے تحت اپنی کرسی اپنے ساتھ لے گئے۔