منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت خواتین کیلیے انتہائی غیر محفوظ، ہر 16 منٹ میں ایک عورت کے ساتھ زیادتی

datetime 9  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارت مقامی اور سیاح خواتین کے لیے غیر محفوظ ترین ملک بن گیا۔مودی سرکار میں بھارت میں خواتین سے زیادتی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ بھارت میں 2 مارچ 2024 کو 28 سالہ ہسپانوی سیاح خاتون کو ریاست جھاڑ کھنڈ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہا اور بھارت میں خواتین کے غیر محفوظ ہونے پر سوال اٹھائے گئے۔بھارتی قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 2022 میں سیاحوں سمیت غیر ملکیوں کے خلاف جنسی زیادتی کے 25 کیس رپورٹ ہوئے۔ مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناونے جرم کا شکار ہوتی ہے لیکن یہ جرائم پولیس کے ریکارڈ میں نہیں آتے۔

بھارتی مسلح افواج میں خواتین کے خلاف جنسی تشدد اور ریپ کے متعدد واقعات سامنے آئے۔ ستمبر 2024 میں سری نگر ایئر فورس اسٹیشن پر ونگ کمانڈر کے خلاف خاتون افسر نے زیادتی کا الزام عائد کیا۔ بھارتی ائیرفورس کی خاتون افسر کا کہنا تھا کہ حکام نے اس کی شکایت کو مناسب طریقے سے نہیں نمٹایا جس کے بعد مجبورا پولیس سے رجوع کرنا پڑا۔ کانپور میں آرمی کرنل نے دوست کی بیوی سے زیادتی کی اور روپوش ہوگیا۔ بھارتی فوج میں ہراسانی اور جنسی تشدد کے متعدد کیسزسوشل میڈیا کے ذریعے عوامی توجہ کا مرکز بنتے ہیں کیونکہ خواتین افسران پر بڑھتی ہوئی نگرانی رسمی رپورٹنگ کو روک دیتی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں جنسی استحصال کو خواتین کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔

بھارتی سیکورٹی فورسزکی خواتین سے جنسی زیادتیوں کی متعدد رپورٹس موجود ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنوری 1989 سے اب تک بھارتی افواج کے ہاتھوں 15000 سے زائد اجتماعی عصمت دری اور جنسی تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان واقعات میں 1991 کا بدنام زمانہ کنن پوشپورہ واقعہ بھی شامل ہے جس میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 150 خواتین کی عصمت دری کی۔یہ تمام شواہد بھارت میں نہ صرف بڑھتے ہوئے ریپ کلچر کے فروغ کی طرف نشاندہی کرتے ہیں بلکہ بھارت میں اخلاقی پستی کو بھی عیاں کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…