ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سابق شامی صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دیے جانے کا انکشاف

datetime 3  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دمشق(این این آئی)سابق شامی صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔گزشتہ ماہ دسمبر میں شام کے دارالحکومت دمشق پر اپوزیشن فورسز کے قبضے سے قبل ہی صدر بشار الاسد اپنے خاندان کے ساتھ روس فرار ہوگئے تھے۔ روس نے بشار الاسد اور ان کے خاندان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دی ہوئی ہے۔تاہم اب غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ماسکو میں معزول شامی صدر بشار الاسد کو زہر دیا گیا ۔ انہیں زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل ایس وی آر کے نام سے ایک آن لائن اکائونٹ (جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ روس کے ایک سابق اعلی جاسوس کی طرف سے چلایا جاتا ہے)سے بیان جاری کیا گیا کہ بشار الاسد اتوار کو ماسکو میں بیمار ہوئے۔ 59 سالہ سابق صدر نے طبی امداد طلب کی اور پھر شدید کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی۔اس اکائونٹ سے مزید بتایا گیا کہ بشار الاسد کو قتل کرنے کوشش کی گئی۔ سابق صدر کا علاج ان کے اپارٹمنٹ میں کیا گیا، اور کہا جاتا ہے کہ ان کی حالت پیر تک مستحکم ہو گئی تھی۔ طبی ٹیسٹنگ کے ذریعے انہیں زہر دیے جانے کی تصدیق بھی ہوئی۔تاہم جنرل ایس وی آر کے اکانٹ سے براہ راست اس معلومات کے ذرائع کا حوالہ نہیں دیا گیا۔دوسری جانب روسی حکومت کی طرف سے اس واقعے کی تصدیق نہیں کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…