ابوظہبی(این این آئی)متحدہ عرب امارات میں سگریٹ پینا لوگوں کے لیے بھاری جرمانے کا باعث بن سکتا ہے۔اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نے بچوں کے ارد گرد سگریٹ نوشی روکنے اور کم عمر افراد تک تمباکو سے متعلقہ مصنوعات کی فراہمی روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں میں سگریٹ نوشی ایک عام سی بات ہے جبکہ ای سگریٹس اور ویپس کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے ماہرین نے کہا کہ تمباکو نوشی نہ کرنے والے افراد کے پاس تمباکو نوشی کرنے سے دوسروں کی صحت پر بھی منفی اثرات پڑتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق تمباکو ہر سال 80 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت کا سبب بنتا ہے جن میں سے ایک اندازے کے مطابق 13 لاکھ افراد سگریٹ پینے والے افراد کے دھوئیں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔اس حوالے سے متحدہ عرب امارات میں بچوں کے ارد گرد سگریٹ نوشی روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ اماراتی میڈیا کے مطابق بچوں کی موجودگی اور سفر کے دوران 12 سال سے کم عمر بچے کی موجودگی میں سگریٹ نوشی سختی سے منع ہے۔قانون کے مطابق کسی بند علاقے یا کمرے میں بچوں کی موجودگی میں سگریٹ نوشی پر 5 ہزار درہم جرمانے کی سزا ہے۔علاوہ ازیں بچوں کو تمباکو کی مصنوعات بیچنے یا ایسا کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کو 3 ماہ قید اور 15 ہزار درہم جرمانے کی سزا دی جاسکتی ہے۔رپورٹس کے مطابق تمباکو کی مصنوعات بیچنے والے کو خریدار سے ان کی عمر 18 سال ہونے کا ثبوت فراہم کرنے کا کہا جاتا ہے۔ یہ تمام سزائیں اور جرمانے نشہ آور مشروبات بیچنے والوں پر بھی نافذ العمل ہیں۔