نئی دہلی (این این آئی)بھارت نے جدید ڈرون طیارہ بنانے کا سب سے بڑا منصوبہ بند کردیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی جانب سے آپریشنل فوجی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد اسٹریٹجک جاسوسی اور نگرانی کیلئے جدید ترین ڈرون طیارہ تیار کرنے کے سب سے بڑے منصوبے کو بند کرنا پڑ گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق فروری 2011میں 1650کروڑ روپے کی ابتدائی لاگت سے پہلی بار اس پروجیکٹ کی منظوری دی گئی تھی، تاہم اعلی حکومتی ذرائع نے اس پروجیکٹ کو بند کرنے کی تصدیق کردی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پراجیکٹ کو بند کرنے سے جدید دور کی جنگ کے اہم میدان میں مقامی صلاحیتوں کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔
ڈی آر ڈی او کے تاپس پروجیکٹ کیلئے ابتدائی ڈیڈ لائن اگست 2016 تھی لیکن کئی تکنیکی مسائل اور لاگت میں اضافے کی وجہ سے منصوبہ طول پکڑتا گیا اور بالآخر اسے بند کرنا پڑ گیا۔بھارتی میڈیا نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ تپس مقررہ اونچائی پر پرواز کرنے اور آپریشنل کے لحاظ سے ضروری پی ایس کیو آر کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ یہ 28,000فٹ کی اونچائی پر صرف 18گھنٹے کی پرواز ہی کرنے کے قابل تھا۔ بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق درمیانی اونچائی پر چلنے والا ریموٹ پائلٹ طیارہ 30ہزار فٹ کی بلندی پر کم از کم 24گھنٹے تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈی آر ڈی او اب اس طرح کے یو اے وی کو دوبارہ ڈیزائن کرنے اور دوبارہ تیار کرنے پر غور کرے گا۔