ممبئی(این این آئی)بھارت سے تعلق رکھنے والے مکیش امبانی لگ بھگ ایک سال بعد ایشیا کے امیر ترین شخص کے اعزاز سے محروم ہوگئے۔مکیش امبانی کی جگہ بھارت کے ہی گوتم اڈانی ایک بار پھر ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔خیال رہے کہ جنوری 2023میں امریکی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندن برگ نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکانٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہے۔رپورٹ میں گوتم اڈانی کیلئے کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے باز کے الفاظ بھی استعمال کیے گئے تھے۔
اس رپورٹ کے بعد گوتم اڈانی کی دولت میں کمی آئی تھی اور وہ 2023میں دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں کافی نیچے رہے تھے جبکہ مکیش امبانی نے ایشیا کے امیر ترین شخص بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔مگر گزشتہ دنوں بھارتی سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا تھاکہ ہندن برگ کے الزامات پر نئی تحقیقات کی ضرورت نہیں۔اس فیصلے کے بعد گوتم اڈانی کے اثاثوں میں اضافہ ہوا اور اب وہ ایک بار پھر ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق 4جنوری کو 7.7ارب ڈالرز کے اضافے سے گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 97.6ارب ڈالرز ہوگئی جس کے بعد انہوں نے مکیش امبانی کو پیچھے چھوڑ کر ایشیا کے امیر ترین شخص بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
مکیش امبانی اس وقت 97ارب ڈالرز کے مالک ہیں۔امریکی شارٹ سیلنگ کمپنی کے الزامات کی تردید کے باوجود اڈانی گروپ کی مجموعی مالیت میں گزشتہ سال نمایاں کمی آئی تھی۔بھارتی عدالت نے مقامی مارکیٹ ریگولیٹر کو اڈانی گروپ کے خلاف تحقیقات کرنے سے روک دیا تھا جس کے بعد 2024کے ابتدائی 4دن کے دوران گوتم اڈانی کی دولت میں 13.3ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا۔خیال رہے کہ گوتم اڈانی نے 2023کا آغاز 119ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کی حیثیت سے کیا تھا اور پھر دولت میں مسلسل کمی کے بعد نیچے چلے گئے۔اب ایک سال بعد وہ ایشیا کے امیر ترین جبکہ دنیا کے 12ویں امیر ترین شخص بنے ہیں۔