پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

گوگل میں مزید 30 ہزار ملازمین کے سروں پر چھانٹی کی تلوار لٹکنے لگی

datetime 23  دسمبر‬‮  2023 |

نیویارک(این این آئی)گوگل کے مزید 30 ہزار سے زائد ملازمین کے سروں پر چھانٹی کی تلوار لٹک رہی ہے۔ مختلف ذرائع سے حاصل یونے والی رپورٹس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی حامل ملازمتیں گوگل کی اندرونی ساخت کی تبدیلی کا باعث بن سکتی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ گوگل کے مجموعی سیٹ اپ میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال سے بہت سے ملازمین کو یا تو فارغ کیا جاسکتا ہے یا پھر انہیں دوسرے شعبوں میں کھپانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ خیال ہے کہ زیادہ تبادلے کسٹمرز سیلز یونٹ میں ہوں گے۔ یہ شعبہ کمپنی کو اشتہار دینے والے بڑے اداروں سے روابط بہتر بنائے رکھنے کا ذمہ دار ہے۔

سیلز کے شعبے میں فی الحال 13500 افراد تعینات ہیں۔گوگل کی انتظامیہ بہت سے ملازمین کے تبادلے کرکے مصنوعی ذہانت کی حامل ملازمتوں کی گنجائش پیدا کرنا چاہتی ہے۔ مختلف شعبوں میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کی بڑھتی ہوئی گنجائش اور ضرورت کے باعث گوگل انتظامیہ بھی شدید دبائو کی زد میں ہے۔نئی ذمہ داریاں سونپے جانے کی خبروں سے گوگل کے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہ فارغ کیے جانے کے خدشے کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ رواں سال گوگل نے 12 ہزار ملازمین کو فارغ کیا ہے۔ مصنوعی ذہانت والی ملازمتوں کو اولیت دینے کی صورت میں مزید 30 ہزار ملازمین کو فارغ کیا جاسکتا ہے۔گوگل نے اپنے مختلف پلیٹ فارمز پر اشتہارات کی وصولی اور بکنگ کے عمل میں مصنوعی ذہانت سے بھرپور استفادہ شروع کردیا ہے۔

سال رواں کے دوران گوگل نے مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والے کئی ٹول متعارف کرائے ہیں جن کے ذریعے نئے اشتہارات بھی تیار کیے جارہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں آمدنی دسیوں ارب ڈالر بڑھی ہے اور منافع کمانے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مصنوعی ذہانت والے ٹولز کے استعمال میں ملازمین کی ضرورت نہیں پڑتی۔مئی میں گوگل نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کیے جانے والے اشتہارات کے دور کی آمد کا اعلان کیا تھا۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کیے جانے والے اشتہارات میں زبان فطری ہوتی ہے اور کی ورڈز کا انتخاب بھی تیز اور موزوں ہوتا ہے۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے اشتہارات تیار کرنے والا ٹول PMax تیزی سے مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…