نیویارک(این این آئی)روس اور چین نے غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطین،حماس جنگ کے بارے میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی مسودہ قرارداد کو ویٹو کر دیا جبکہ ایک حریف روسی مسودہ متن کم از کم ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی مسودے کا مقصد غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران کو حل کرنا ہے جس میں امداد کی رسائی کے لیے تشدد کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے بھی نفی میں جبکہ 10 ارکان نے حق میں ووٹ دیا اور برازیل اور موزمبیق نے حصہ نہیں لیا۔اس کے بعد کونسل نے ایک روسی مسودہ قرارداد پر ووٹنگ کروائی جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
صرف روس، چین، متحدہ عرب امارات اور گیبون نے مسودے کے حق میں اور امریکہ اور برطانیہ نے نفی میں ووٹ دیا جبکہ نو ارکان نے حصہ نہیں لیا۔قرارداد کو منظوری کے لیے کم از کم نو ووٹ درکار ہوتے ہیں اور امریکہ، فرانس، برطانیہ، روس یا چین کی طرف سے کوئی ویٹو نہیں ہونا چاہیے۔یہ ووٹ کونسل میں گذشتہ ہفتے دو مرتبہ ناکامی کے بعد سامنے آئے – 16 اکتوبر کو صرف پانچ اراکین نے روسی مسودہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور پھر امریکہ نے 18 اکتوبر کو برازیل کے مسودہ متن کو ویٹو کر دیا جسے 12 ووٹ حمایت میں ملے تھے۔امریکہ نے ہفتے کے روز اپنا مسودہ تجویز کیا تھا جس کی صاف گوئی نے ابتدائی طور پر کچھ سفارت کاروں کو چونکا دیا تھا۔
اس مسودے میں کہا گیا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور ایران سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ عسکریت پسند گروپوں کو ہتھیاروں کی برآمد بند کرے۔اس کے بعد امریکہ نے ایران اور اسرائیل کے دفاع کے حق کے براہِ راست حوالہ جات کو ہٹاتے ہوئے مجموعی مسودے کو نرم کر دیا۔