نئی دلی(این این آئی) بھارت میں کانگریس پارٹی سمیت اپوزیشن کی 19جماعتوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس پارٹی کے لیڈر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں صدر دروپدی مرمو کو مدعو نہ کرنے پر مودی حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پارلیمنٹ تکبر کی اینٹوں سے نہیں بلکہ آئینی اقدار سے تیار ہوتی ہے۔
ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب کانگریس سمیت 19 جماعتوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 28مئی کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔راہل گاندھی نے ہندی میں ایک ٹوئٹ میں کہا ”صدر کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کاافتتاح کرنے کی اجازت نہ دینا اور نہ ہی انہیں افتتاحی تقریب میں انہیںمدعو کرنا ملک کے اعلی آئینی عہدے کی توہین ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ پارلیمنٹ تکبر کی اینٹ سے نہیں آئینی اقدار سے بنتی ہے۔دریں اثناء کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھی ایک ٹوئٹ میںکنہاہے کہ ”پارلیمنٹ میں جمہوریت کی شہنائی بجنی چاہئے لیکن جب سے خود ساختہ وشو گرو تشریف لائے ہیں ‘اجارہ داری کی توپ چلائی جا رہی ہے۔ انہوںنے مزید لکھا کہ عمارت نہیں، نیت بدلو!”اپوزیشن کی دیگر ہارٹیوں کاکہنا ہے کہ صدر کو سائیڈ لائن کر کے مودی کا نئی عمارت کا افتتاح کرنا جمہوریت کی توہین ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی نے پارلیمنٹ سے جمہوریت کو نکال دیاہے اور نئی عمارت اہمیت نہیں رکھتی۔
قبل ازیں، گزشتہ روز اپوزیشن کی 19 جماعتوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا تھا جس میں کہاگیا کہ جب تک کہ پارلیمنٹ ہائوس میں جمہوریت کی کوئی روح نہیں ہے تو ہمیں نئی عمارت کی کوئی اہمیت نظر نہیں آتی اور ہم اس عمارت کی افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کرنے کا اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 28مئی کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے اعلان کے بعد سے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔