ریاض(این این آئی)انڈیورانسائٹ کی اپریل 2022 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام یا کاروبار شروع کرنے والی خواتین کی شرح مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق رپورٹ میں یہ بھی انکشاف گیا کہ ٹیکنالوجی کے
شعبے میں سعودی خواتین کی شرکت کی شرح یورپی اوسط سے زیادہ ہے۔مملکت کی وزارت مواصلات و اطلاعات کے مطابق 2021 کی تیسری سہ ماہی میں ٹیک سیکٹر میں خواتین کی شرکت کی شرح 28 فی صد رہی جو یورپ کی اوسط شرح 17.5 فی صد سے زیادہ ہے۔سعودی عرب نے 2021 میں خواتین کو 139,754 نئے تجارتی لائسنس جاری کیے تھے جو ریکارڈ کے مطابق شرح نمو کی سب سے بڑی شرحوں میں سے ایک ہے۔وزارت نے بتایا کہ 2015 کے بعد گذشتہ چھ سال کے دوران میں خواتین کی کاروبار کے لیے جاری تجارتی رجسٹریشن میں 112 فی صداضافہ ہواہے۔اس کے برعکس رپورٹ میں کہاگیا کہ 2015 میں خواتین کی ملکیت والے کاروباری اداروں کو 65,912 کمرشل رجسٹریشن کا اجرا کیا گیا تھا۔تحقیقی رپورٹ میں زیادہ تر تبدیلیوں کا سہرا سعودی عرب کے وژن 2030 سر باندھاگیا ہے۔اس کے تحت نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک چھوٹی سی کمپنی سے ترقی اور50 سے زیادہ ملازمین والی ٹیکنالوجی کی فرم ایک کامیاب اسٹارٹ اپ کی ترقی کی عمدہ مثال ہے۔