کیف /واشنگٹن (این این آئی)یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے جاری رہنے کی روشنی میں روسی افواج کیف طوفان کی طرح کیف کی طرف بڑھتے ہوئے اس کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ دوسری طرف ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ اگر یوکرینی دارالحکومت میں ہتھیار ڈالے جاتے ہیں تو ان کا ملک اور اس کے اتحادی یوکرین میں ایک طویل جنگ کی حمایت کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے اتحادی کیف میں روس کے خلاف سڑکوں پر جنگی کارروائیوں کی ہدایت کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اسے اس قسم کی جنگ کے لیے موزوں ہتھیار اور ساز وسامان فراہم کر رہے ہیں۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی عہدیدار نے کہا کہ یوکرین کو امریکا کی طرف سے فراہم کیے جانے والے ہتھیار اسٹریٹ وار کے مرحلے میں فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ کیف پر روس کے ممکنہ قبضے نے پینٹاگان اور امریکی ایجنسیوں کو متحرک کر دیا ہے۔ مغرب ’’یوکرین کی جلاوطن حکومت‘‘ کی تیاری کر رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر کیف کا سقوط ہوجاتا ہے تو پولینڈ عبوری یوکرینی حکومت کی نشست ہو سکتی ہے۔انہوں نے اعلان کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی محاذ جنگ کی حالیہ پیش رفت کے درمیان یوکرین کے دارالحکومت کے زوال کے بعد کے مرحلے کی تیاری کر رہے ہیں اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اب تک مغربی شہر لیویو جانے سے انکار کر دیا ہے۔یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یوکرین کی فوج کی جانب سے ہفتے کی صبح اعلان کیا گیا تھا کہ روس یوکرین کے دارالحکومت کیف اور مشرقی شہر خارکیف کا محاصرہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔اس نے ایک بیان میں کہا کہ ماسکو کی فوج فضائی مدد اور پیچیدہ ہتھیاروں کی مدد سے تیزی کے ساتھ پیش قدمی کررہی ہے۔ روسی افواج نے لوہانسک اور ڈونیٹسک کے علاقوں کی انتظامی سرحدوں تک پہنچنے کی کوشش جاری رکھی ہے۔رپورٹ کے مطابق روسی حملے کو پسپا کرنے کے لیے دارالحکومت کیف میں دفاعی کارروائیاں جاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو نے جنوبی بندرگاہی شہر ماریوپول کے دفاع میں کمزوریوں کی نشاندہی کی جبکہ لڑائی سے متعلق معلومات کی آزادانہ تصدیق کرنا ممکن نہیں۔