کابل(این این آئی)طالبان نے کہا ہے کہ مزید افغانوں کو اس وقت تک بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک بیرون ملک میں مقیم افغان شہریوں کے لیے حالات بہتر نہیں ہوتے جاتے۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس 15 اگست کو سقوط کابل بعد افغانستان میں طالبان کا کنٹرول ہوگیا تھا
جبکہ اس سے قبل ہی ہزاروں افغان شہری طالبان کی آمد سے قبل ہی ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ بیرون مالک جانے کے خواہشمند خاندانوں کو ایسا کرنے کے لیے ایک معقول جواز پیش کرنا ہوگا، کسی کو بھی بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا وعدہ ’مسلسل قائم‘ نہیں ہے۔ذبیح مجاہد نے کہا کہ طالبان کو قطر اور ترکی میں ہزاروں افغانوں کے ’بہت برے حالات میں رہنے‘ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی حفاظت کرے لہذا اس وقت تک افغان شہریوں کو ملک چھوڑ کر جانے سے روک دیا گیا ہے جب تک ہمیں یہ یقین دہانی نہیں مل جاتی کہ ان کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ہے۔