مکہ مکرمہ(این این آئی)سعودی عرب کے ایک فوٹو گرافر عبدالعزیز الذیبانی نے حرم مکی کے فن تعمیر کو اجاگر کرنے کے لیے حرم کے جمالیاتی مناظرکا ایک گل دستہ تیار کیا ہے۔ حرم مکی کے تصویری مناظر میں نقوش اور فانوس بھی دکھائے گئے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق الذیبانی نے واضح کیا کہ حرم مکی کے جمالیاتی پہلوئوں کا اجاگرکرنے، اسلامی فن تعمیر اور روحانی کیفیات کی
خوبصورتی کو اجاگر کرنے کے خواہاں رہتے ہیں۔ صرف ان کا جنون نہیں بلکہ ہر فوٹو گرافر اس پاکیزہ مقام کے دورے کے دوران اس کے مناظر کی تصویر کشی کرنا چاہے گا۔انہوں نے کہا کہ فوٹوگرافروں کے درمیان رمضان اور حج کے موسموں میں تمام رنگوں اور مختلف زبانوں میں لمحات، احساسات اور ہر رنگ کے فرقوں کی تعظیم کو دستاویزی شکل دینے کا زبردست مقابلہ ہوتا ہے۔حرم مکی میں اسلامی فن تعمیر کی خوبصورتی کے بارے میں الذبیانی نے کہا کہ مسجد حرام کی تعمیر اور اس کی تزئین و آرائش غیرمعمولی توجہ حاصل رہی ہے۔ حرم مکی میں قرآنی نصوص اور جیومیٹرک آرائش اس کی دیواروں، چھتوں اور گیلریوں کو خوبصورت بناتی ہے جو ایک مذہبی اور روحانی کردار کو ظاہر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسجد حرام میں وسیع پیمانے پر پھیلے ہوئے تمام سائز اور اشکال کے فانوس کی موجودگی اور اسلامی فن تعمیر کے فن سے متاثر ہو کر جب اسے دیکھتے ہیں اور اس کی مختصر تفصیلات کا جائزہ لیتے ہیں تو روح کو فرحت اور تازگی ملتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حرم مکی کے جمالیاتی پہلو میں سے ایک حجراسماعیل بھی ہے جسے فانوس کی شکل میں ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے چوڑی بنیاد حجر حضرت اسماعیل کے کنکریٹ کے محراب پر نصب ہے جسے الحطیم کہا جاتا ہے۔ ان کی تعداد تین ہے اور ان میں سے ہرایک کی اونچائی میٹر سے زیادہ ہے۔ ہلال کی شکل میں فانوس مسجد نبویﷺ کے تمام میناروں پر پھیلے ہوئے ہیں۔