بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

طائف کا سادہ گائوں بیش قیمت تاریخی مقام سیاحوں کی جنت بن گیا

datetime 6  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طائف (این این آئی)طائف گورنری کے جنوب واقع وادی السیاییل میں ایک ایسا گائوں موجود ہے جو سیاحوں کے لیے غیرمعمولی کشش رکھتا ہے۔ مقامی سطح پر اس گائوں کو الکلدا کا نام دیا جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بنی سعید کے علاقے میں الکلدا سب سے اہم اور بڑے آثار قدیمہ کے گائوں میں سے ایک ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کا نام کلدہ قبیلے کی نسبت رکھا گیا۔

یہاں پر پہلا شخص جس نے رہائش اختیار کی کا نام خلدون ابن کلدہ بتایا جاتا ہے۔ خلدون بن کلدہ ایک حاذق اور ماہر طبیب تھے اور ان کا شہرہ دور دور تک تھا۔الکلدہ گائوں وادی السائل کے وسط میں ان کے نام سے منسوب ایک پہاڑ پر واقع ہے۔ اس گائوں کی پہچان الصما پتھر سے تیار کی گئی منفرد نوعیت کی عمارتیں ہیں جو فن تعمیر کا منفرد شاہ کار ہیں۔ اس گائوں میں دو دفاعی قلعے ہیں۔ گائوں کے وسط میں مسجد ہے۔ ایک کھلا میدان ہے جسے میلوں ٹھیلوں اور قومی اجتماعی تقریبا کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ وادی السیاییل کے اس گاں نے اس دور میں بھی ہم آہنگی کی ایک منفرد مثال قائم کی جو بنی سعید کے پہاڑوں پرموجود دوسرے علاقوں تک پھیل گیا۔ اس کی عمارتوں کی قربت منفرد انداز میں اس گائوں کے لوگوں کو دوسروں سے ممتاز کرتی تھی۔ مکانوں کو رہائش گاہوں میں تقسیم کیا گیا ہے، اناج اور کھانے کی دکانیں، اور جلسوں کے لیے مرکزی ہال اور دو مرکزی داخلی راستے، جن میں سے ایک کو بالائی سبیل اور نچلے کو زیریں سبیل کہا جاتا تھا۔باہر سے گائوں اونچے لمبے پہاڑی سلسلے سے گھرا ہوا ہے۔ اس کی وادیوں میں انگور کے باغات اور آڑو، قدرتی درختوں جیسے سدر، ببول اور جونیپر کے خوبصورت درخت موجود ہیں۔ اس کے دفاعی قلعے بھی اس کے دفاع کے ساتھ اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…