نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک مجوزہ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ایران اپنی ایک بندرگاہ کے ذریعے یمن اور دیگرمقامات پر ہزاروں ہتھیار برآمد کر رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی خفیہ رپورٹ کے مسودے میں بتایا گیا کہ امریکی بحریہ نے
بحیرہ عرب میں ہزاروں راکٹ لانچر، مشین گنیں، اسنائپررائفلیں اور دیگرہتھیارپکڑے ہیں۔وہ لکڑی کی کشتیوں اورزمینی نقل وحمل کے ذریعے یمن کواسمگل کیے جارہے تھے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق یہ ہتھیار روس، چین اور ایران میں بنائے گئے تھے اور انھیں بحیرہ عمان پرواقع ایرانی بندرگاہ جاسک سے اسمگل کیا گیا تھا۔ امریکی حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ جاسک کوکچھ عرصہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کی روانگی کے مقام کے طورپراستعمال کیا جاتارہا ہے لیکن اقوام متحدہ کی رپورٹ بندرگاہ سے منسلک مخصوص ہتھیاروں کی ترسیل کے بارے میں پہلا تفصیلی ثبوت فراہم کرتی ہے۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق گذشتہ ماہِ دسمبر میں ہی امریکی بحریہ نے بحیرہ عرب میں دوجہازوں سے ایرانی ہتھیاروں کی دوبڑی کھیپیں قبضے میں لی تھیں۔انھیں ایران کے پاسداران انقلاب یمن میں حوثی ملیشیا کو بھیجنے کا ارادہ رکھتے تھے۔