خرطوم (این این آئی )سوڈان میں وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں کئی ماہ سے جاری عوامی احتجاج کے بعد سامنے آیا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پیر کی صبح سرکاری ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے خطاب میں حمدوک نے بتایا کہ انہوں نے وزارت عظمی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ حمدوک کا کہنا تھا کہ
انہوں نے سوڈان کو المیے کے گڑھے میں لڑھکنے کے خطرے سے بچانے کی کوشش کی۔وزیر اعظم کے مطابق مکالمہ ہی ایک جمہوری شہری تبدیلی کی سمت تکمیل پر موافقت کا حل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سوڈان میں سب سے بڑا بحران سیاسی بحران ہے اور قریب ہے کہ یہ جامع بحران بن جائے گا۔حمدوک نے واضح کیا کہ عوامی انقلاب اپنے مقصد کی سمت گامزن ہے اور فتح ایک حتمی امر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے دو سال سے زیادہ عرصے تک اپنے وطن کی خدمت کا شرف حاصل کیا۔حمدوک نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ سوڈان کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری قائم کریں۔ سوڈان میں وسائل کی کمی نہیں اور اسے عطیات پر زندہ نہیں رہنا چاہیے۔ مسلح افواج ہی عوام کی طاقت ہیں جو ان کے امن اور ملک کی اراضی کی خود مختاری کا تحفظ کرتی ہیں۔وزیر اعظم نے واضح کیا کہ نومبر میں طے پانے والا سیاسی معاہدہ تمام فریقوں کو بات چیت کی میز پر لانے کی ایک کوشش تھی۔ انہوں نے باور کرایا کہ وزارت عظمی کے منصب کے لیے نامزدگی سیاسی موافقت کے بعد قبول کی تھی۔ عبوری حکومت کو بڑے چیلنجوں کا سامنا رہا۔ ان میں اہم ترین بین الاقوامی طور پر تنہا ہونا اور قرضے ہیں۔