ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

امریکی فوج نے شام میں فضائی حملوں میں شہریوں کی ہلاکت کو چھپایا، نیویارک ٹائمز

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن ( آن لائن )امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی فوج نے جنگ زدہ ملک شام میں دو فضائی حملوں سے رونما ہونے والے حقائق کو چھپایا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 64 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فضائی حملے 2019 میں داعش کے خلاف کارروائی کا جواز بنا کر کیے گئے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق

امریکی فضائی حملے ممکنہ طور پر جنگی جرم کے دائرے میں آتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق باغوز قصبے کے قریب دو فضائی حملوں کا حکم ایک خفیہ امریکی خصوصی آپریشن یونٹ نے دیا تھا جسے شام میں زمینی کارروائیوں کا کام سونپا گیا تھا۔نیوزیارک ٹائمز نے کہا کہ شام میں امریکی فضائی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والی امریکی سینٹرل کمانڈ نے رواں ہفتے پہلی مرتبہ حملوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ یہ جائز ہیں۔ایک بیان میں سینٹرل کمانڈ نے اخبار کو دیے گئے بیان میں کہا کہ حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں 16 داعش کے جنگجو اور 4 شہری شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا دیگر 60 افراد عام شہری تھے، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ خواتین اور بچے جنگجو ہو سکتے تھے۔فوج نے کہا کہ یہ حملے ’ اپنے دفاع‘ کے متناسب سے تھے اور اس کے لیے ’مناسب اقدامات‘ کیے گئے تھے۔سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ ہم معصوم جانوں کے ضیاع سے نفرت کرتے ہیں اور ان کی روک تھام کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرتے ہیں، اس نے معاملے کی تفتیش کی اور غیر ارادی جانی نقصان کی پوری ذمہ داری قبول کی۔ان کا کہنا تھا کہ 60 ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد کا تعین نہیں کیا جا سکا کیونکہ واقعات کی ویڈیو میں ’متعدد مسلح خواتین اور کم از کم ایک مسلح بچے کو دیکھا گیا‘۔انہوں نے مزید کہا کہ 60 میں سے زیادہ تر ممکنہ طور پر جنگجو تھے۔ سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حملے اس وقت ہوئے جب سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) شدید گولہ باری کی زد میں تھے اور ان کے زیر اثر ہونے کا خطرہ تھا اور ایس ڈی ایف نے علاقے کو شہریوں سے خالی کرنے کی اطلاع دی تھی۔نیویارک ٹائمز کے مطابق محکمہ دفاع کے انسپکٹر جنرل نے 18 مارچ 2019 کو ہونے والے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا لیکن ان کی رپورٹ میں بم دھماکے مکمل اورآزاد تحقیقات کا ذکر نہیں تھا۔اخبار نے کہا کہ اس رپورٹ میں خفیہ دستاویزات اور خفیہ رپورٹس کی تفصیل کے ساتھ براہ راست ملوث اہلکاروں کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔نیویار ٹائمز نے کہا کہ اس وقت آپریشن سینٹر میں موجود ایئر فورس کے وکیل کا خیال تھا کہ یہ حملے ممکنہ جنگی جرائم ہیں اور بعد میں کوئی کارروائی نہ ہونے پر محکمہ دفاع کے انسپکٹر جنرل اور سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو آگاہ کیا۔ #/s#

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…