فری ٹاؤن(این این آئی)سیرا لیون کے دارالحکومت میں فیول ٹینکر کے تصادم کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 110 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ملبے کا ڈھیر بن جانے والے ٹینکر سے اب بھی تیل بہہ رہا ہے اور
پولیس اور ایمرجنسی ادارے کسی ناخوشگوار واقعے سے چنے کے لیے عوام کو مذکورہ مقام سے ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔نائب وزیر صحت امارا جمبائی نے بتایا کہ اس وقت ہلاکتوں کی تعداد 99 ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ساحلی شہر فری ٹاؤن کے میئر وون سیویئر نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ٹینکر سے بہنے والے تیل کو جمر کرنے والے وہاں اکٹھا ہوئے تھے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے سربراہ بریما بوریہہ سیسی نے کہا کہ واقعے میں درجنوں افراد اور گاڑیاں جل کر خاکستر ہو گئیں، یہ ایک انتہائی ہولناک حادثہ ہے۔سب صحارا افریقہ میں اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں درجنوں افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔2019 میں تنزانیہ میں ہوئے ٹینکر دھماکے میں 85 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2015 میں کانگو میں پیش آنے والے اسی طرح کے واقعے میں 50افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔فری ٹاؤن کے میئر کا کہناہے کہ واقعے سے ہونے والے مالی نقصان کا ابھی اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔سیئرا لیون کے صدر جولیئس ماڈا نے ہلاک اور زخمی ہونے والے کے لواحقین سے ہمدردی کا آظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری حکومت متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کرے گی۔