واشنگٹن(این این آئی) افغانستان کی تعمیر نو کے امریکی جنرل انسپکٹر جان سوبکو نے امریکی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اورکہاہے کہ وزارتوں کی جانب سے ان معلومات کو چھپایا گیا جو افغانستان میں حکومت کے جلد سقوط اور مختصر عرصے میں ملک پر
طالبان تحریک کے کنٹرول کا پتہ دے رہی تھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان کی تعمیر نو کے امریکی جنرل انسپکٹر جان سوبکو نے الزام عائد کیا کہ وزارت خارجہ اور پینٹاگان نے اگست کے وسط میں افغان حکومت کے ڈھیر ہو جانے کی وجوہات سمجھنے کے لیے مطلوبہ ضروری معلومات کو کانگریس سے چھپایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگست میں جو کچھ ہوا اس کی مکمل تصویر صرف اسی صورت واضح ہو سکے گی اگر وزارت دفاع اور وزارت خارجہ اس نوعیت کی معلومات پر عائد پابندیاں ختم کر کے اسے رائے عامہ کے سامنے جاری کرنے کی اجازت دیں۔جان سوبکو کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر موجود تقریبا 2400 دستاویزات سے معلومات چھپانے کی بھی کوشش کی جب کہ ان میں سے صرف 4 دستاویزات سے معلومات کا حذف کیا جانا ضروری تھا۔دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ بعض مواد کے شائع ہونے پر مکمل یا جزوی پابندی عائد کی گئی۔ اس کا مقصد افغانوں اور افغانستان میں شریک تنظیموں کی معلومات کا تحفظ تھا۔ ترجمان کے مطابق صرف ایسی معلومات کو خفیہ رکھا گیا جن سے ان افراد اور تنظیموں کا انکشاف ہو سکتا تھا۔