کابل(این این آئی)طالبان حکام نے کہاہے کہ ان کی فورسز نے 3 گھنٹے مسلسل لڑائی کے بعد داعش کے مبینہ اغوا کار گروپ کے 3 کارندوں کو ہلاک کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہرات پولیس کمانڈر نے اپنے بیان میں کہا کہ جھڑپیں افغانستان کے شمالی شہر ہرات میں ہوئیں جب نئی طالبان حکومت کی
فورسز نے بلند عمارت میں گینگ کو گھیر لیا۔مقامی افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے تصادم کے دوران ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔پولیس نے کہا کہ جھڑپوں کے دوران داعش کے 3 اراکین ہلاک جبکہ طالبان فورسز کے 2 سپاہی زخمی ہوئے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ جھڑپوں کے دوران ایک ملزم کو غیر مسلح ہونے کے بعد گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔فوٹیج میں جھڑپوں کے دوران طالبان کو علاقے میں فتح حاصل کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تصادم کے بعد 3 ہلاک ملزمان کو پک اپ ٹرک کے پیچھے ڈال کر موٹر سائیکل سوار حمایتیوں نے جشن منایا۔وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی نے ٹوئٹ کیا کہ ہلاک ہونے والے داعش خراسان ( آئی ایس ۔ کے)کے تینوں اراکین صوبہ ہرات میں اغوا کی وارداتوں میں ملوث تھے۔انہوں نے کہا کہ خصوصی فورسز نے انہیں گھیرلیا اور فائرنگ شروع کی،تاہم سیکیورٹی فورسزکی فائرنگ کے نتیجے میں تینوں دہشت گرد مارے گئے۔