سعودی ولی عہد کی پیش کردہ قومی سرمایہ کاری حکمت عملی کا آغاز

12  اکتوبر‬‮  2021

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کی قومی سرمایہ کاری حکمت عملی (این آئی ایس)پیش کر دی ہے۔سرکاری سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انویسٹمنٹ اسٹریٹجی سعودی عرب کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔سرمایہ کاری کی قومی حکمت عملی سعودی معیشت کی ترقی اور اس کے ذرائع کو

متنوع بنانے میں معاون ثابت ہوگی جس سے وژن 2030 کے بہت سے اہداف حاصل ہوں گے۔ان میں نجی شعبے کی مجموعی ملکی پیداوار میں شراکت کو 65 فی صد تک بڑھانا اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا شامل ہے تاکہ وہ مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی)5.7 فی صد تک پہنچ سکے۔سعودی وژن 2030 کا آغاز کرتے ہوئے ولی عہد نے کہا تھاکہ ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں اور ہم اپنی معیشت کے لیے ایک انجن اور اپنے ملک کے لیے اضافی وسائل پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔سرمایہ کاری کی نئی حکمت عملی سے سعودی عرب کی غیرتیل برآمدات کے تناسب کو مجموعی غیرتیل جی ڈی پی کے 16 فی صد سے بڑھا کر 50 فی صد تک کیا جائے گا۔ نیز بے روزگاری کی شرح کو 7 فی صد تک کم کرنے اور 2030 تک عالمی مسابقتی اشاریہ میں مملکت کودس اعلی ممالک میں شامل کرنے کے وژن کے اہداف بھی حاصل ہوں گے۔ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہمیں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعود کی قیادت میں وژن 2030 کے پہلے مرحلے کے دوران میں حاصل ہونے والی قابل ذکر کامیابیوں پر فخر ہے۔انھوں نے قومی سرمایہ کاری حکمت عملی کے آغاز کے موقع پر کہا کہ ہم متنوع اور پائیدار معیشت سے مالامال روشن مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے اپنا کام جاری رکھیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ یہ حکمت عملی اس مقصد کے حصول کا ایک ذریعہ ہے اور ہمیں اپنے اولین اہداف تک پہنچنے اور اپنے عظیم لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لییاپنی صلاحیتوں پر بھروسے کی بھی مظہرہے۔ولی عہد کے مطابق قومی سرمایہ کاری حکمت عملی کا محورسرمایہ کاروں کو بااختیار بنانا، سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا، مالیاتی حل فراہم کرنا اور مسابقت کو بڑھاناہے۔یہ سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان شراکت داری کو بڑھانے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔شہزادہ محمد نے وضاحت کی کہ مملکت کے اہم سرمایہ کاری اہداف مشترکہ کوششوں اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف)جیسے متعدد اداروں کی اپنی حکمت عملی کے مطابق سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے ذریعے حاصل کیے جائیں گے۔انھوں نے زور دے کر کہا کہ حکمت عملی کے اگلے مرحلے میں قابل تجدید توانائی کے شعبے، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سیکٹر اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں کے لیے سرمایہ کاری کے تفصیلی منصوبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…