لندن (این این آئی)برطانیہ عالمی سطح پر ایک اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ طالبان پر زور دیا جائے کہ وہ ان غیر ملکی اور افغان شہریوں جو ملک چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں کو محفوظ راستہ دینے کے وعدے کی پاسداری کرے۔برطانوی میڈیارپورٹس کے مطابق
اس سلسلے میں متعدد عالمی سطح کے سفارتی اجلاس ہوں گے اور رواں ہفتے میں برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ ڈومینک راب ترک اور قطری حکام سے اس سلسلے میں ملاقات کریں گے۔یہ خدشہ ہے کہ آٹھ سو سے گیارہ سو کے قریب ایسے اہل افغان شہری جنھوں نے برطانیہ کے ساتھ کام کیا اور ایک سو سے ڈیڑھ سو کے قریب برطانوی شہری انخلا کے دوران پروازیں حاصل نہیں کر سکے۔برطانیہ کے دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ سمیت دیگر بہت سے ممالک کو طالبان کی طرف سے یہ یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ان غیر ملکی اور افغان شہریوں کو جن کے پاس مکمل دستاویزات ہوں گے، ملک چھوڑنے کی اجازت ہو گی۔چاہے طالبان اپنے قول کو نبھا بھی رہے ہو تو بھی بھی ان افراد کے لیے ایک غیر یقینی کی کیفیت موجود ہے کہ جو سرحدوں پر پہنچ چکے ہیں تاہم ان کے ہمسایہ ممالک نے ابھی تک ان افراد کے ملک میں داخلے کے لیے کوئی مراکز قائم نہیں کیے ہیں۔سفارتی اجلاسوں میں برطانوی حکام یہ کوشش کریں گے کہ وہ عالمی برادری کی حمایت حاصل کر سکے کہ طالبان اپنے وعدے کی پاسداری کریں۔برطانوی سیکرٹری خارجہ راب امریکی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ترک اور قطری حکام سے اس سلسلے میں بات کریں گے کیونکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان ممالک کا مغربی ممالک کے مقابلے پر طالبان پر زیادہ اثر و رسوخ ہے۔ان اجلاسوں کے دوران جس میں جی سیون ممالک کے سربراہان اور نیٹو حکام بھی شریک ہوں گے توقع ہے کہ برطانوی سیکرٹری خارجہ یہ بات بھی سامنے رکھیں گے کہ خطے میں استحکام کے ساتھ افغانستان کو دوبارہ سے دہشت گردوں کی محفوظ آماجگاہ بننے سے روکا جائے۔