ریاض (این این آئی)مسجد حرام میں 10 اگست سے بیرون ملک کے معتمرین کے استقبال کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں کرونا وائرس سے بچا کے لیے مسجد حرام اور اس کے صحنوں میں سینی ٹائزیشن، تطہیر اور خوشبو سے معطر کرنے کا عمل 24 گھنٹے جاری ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق تقریبا 4 ہزار سے زیادہ مرد اور خواتین کارکنان دن میں 10 مرتبہ مختلف نوعیت کے سینی ٹائزرز اور خوشوبو دار مواد کے ذریعے مسجد حرام، اس کے صحن اور ملحقہ علاقوں کی صفائی انجام دے رہے ہیں۔ اس کام میں روزانہ 60 ہزار لیٹر کے قریب ماحول دوست مواد اور 1200 لیٹر خوشبو کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں اس عمل میں 470 کے قریب مشینیں اور آلات استعمال ہو رہے ہیں۔حرم شریف کی انتظامیہ نے بیت اللہ آنے والوں کے تحفظ کے لیے حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات کو بھی بڑھا دیا ۔ ان اقدامات پر عمل درامد کو یقینی بنانے کے واسطے زمینی ٹیمیں چوبیس گھنٹے مصروف عمل ہیں۔ نماز سے پہلے اور اس کے بعد تمام اہم مقامات اور وضو خانوں کی سینی ٹائزیشن کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے سینی ٹائزیشن کے عمل کو کامیابی سے جاری رکھنے کے لیے 550 سے زیادہ مشینیں اور آلات کو کام میں لایا جا رہا ہے۔ان کے علاوہ مسجد حرام کے تمام گوشوں میں سینسر سے کام کرنے والی 500 ڈشیں رکھی گئی ہیں۔ ان کے ذریعے روزانہ 20 ہزار لیٹر سے زیادہ ماحول دوست سینی ٹائزر مواد بیت اللہ کی خدمت کے واسطے استعمال ہو رہا ہے۔ اسی طرح 11 روبوٹ بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ یہ روبوٹس مصنوعی ذہانت کی خصوصیت کے ساتھ کام کرتے ہیں۔مسجد حرام کی انتظامیہ نے “آپ کی رہ نمائی آپ کی اپنی زبان میں” پروگرام کے تحت ترجمے میں شامل زبانوں کی تعداد 10 کر دی ہے۔ ان کا مقصد حرم مکی میں آنے دنیا بھر کے معتمرین کو سوالات کے جوابات دینا اور ان کے شرعی استفسارات کا براہ راست جواب دینا ہے۔دیگر اہم خدمات میں مسجد حرام کے صحنوں میں پانی کے چھڑکائو والے پنکھوں کا نظام مزید فعال بنایا گیا ہے۔ انتظامیہ کے نگران اعلی کے سکریٹری محمد الجابری نے واضح کیا کہ مذکورہ پنکھوں کی مدد سے مسجد حرام کے صحنوں میں ہوا کو ٹھنڈا کیا جاتا ہے۔ مسجد کے صحنوں میں ان پنکھوں کی مجموعی تعداد 250 ہے۔