نئی دہلی(آن لائن)مشرقی بھارت میں طاقتور سمندری طوفان ‘یاس’ نے مٹی کے بنے ہزاروں گھر تباہ کر دیے اور کولکتہ کا مصروف ترین ایئرپورٹ بند کرنے پر مجبور کردیا۔ سمندری طوفان سے ساحلی علاقوں میں شدید نقصان پہنچا اور یہ ایک ہفتے میں آنے والا دوسرا سمندری طوفان ہے۔حکام نے کہا کہ طوفان ‘یاس’ کے باعث 140
کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گرد آلود ہوائیں چلیں جبکہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو مجبوراً نقل مکانی کرنا پڑی۔گزشتہ ہفتے طوفان ‘تاؤتے’ بھارت کے مغربی ساحل سے ٹکرایا تھا، جس کے نتیجے میں سیکڑوں لوگ ہلاک اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔حکام نے کہا کہ طوفان کی زد میں آنے والے علاقوں سے 10 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کر گئے جبکہ ٹیلی ویڑن پر نشر ہونے والی تصاویر میں ریاست اڑیسہ میں بپھرتے سمندر، تیز ہواؤں اور بارشیں ہوتی دکھائی گئیں اور دکانیں اور گھر تباہ حال نظر آئے۔محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا تھا کہ اڑیسہ اور پڑوسی ریاست مغربی بنگال سے ‘بہت شدید طوفان’ کے ٹکرانے کا امکان ہے جس کے کچھ اثرات بنگلہ دیش تک میں دکھائی دیں گے حالانکہ اسے طوفان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ دوسری جانب بھارت میں کسانوں کے احتجاج کو چھ ماہ مکمل ہو گئے، کاشتکار وں نے مودی حکومت کے خلاف یوم سیاہ منایا۔ ہر کسان کے گھر پر سیاہ پرچم لہرا دیا گیا، خواتین نے مودی سرکار کی ارتھی جلانے کا پلان بنا لیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج چھے ماہ سے مسلسل جاری ہے،گزشتہ روزکاشتکاروں نے مودی سرکار کے خلاف یوم ِ سیاہ منایا۔سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے بھی اپنے گھر پر کالا جھنڈا لہرا دیا۔ ان
کا کہنا تھا مودی سرکار پنجاب کی ترقی کو روکنا چاہتی ہے۔کسان رہنماوں کا کہنا تھاکہ چھ ماہ کے چھے سال بھی لگ گئے، متنازع قوانین رد کروا کر ہی واپس لوٹیں گے۔ دہلی کے ارد گرد غازی پور، سنگھو اور ٹکری بارڈر پر ہزاروں کسان دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔کالے قوانین کے خلاف جاری تحریک میں خواتین کسان بھی مردوں کے شانہ بشانہ ہیں، بھارتی پنجاب میں خواتین نے جگہ جگہ کارنر میٹنگز منعقد کیں۔