غزہ (این این آئی)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک اور فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 8 افراد شہید ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 140 ہوگئی۔حماس کے راکٹ حملوں میں ہلاک ہونے
والے اسرائیلیوں کی تعداد 9 ہوگئی۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی دستے بھیج کر حملہ کرنے کا بیان دو گھنٹے بعد واپس لے لیا۔پر امن رہنے کے تمام عالمی مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی محصور پٹی کے مختلف علا قوں پر فضائی حملوں اور گولہ بارود برسانے کا سلسلہ جاری ہے۔برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز اور حماس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعہ کو پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے لیکن اس کے تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔فلسطینی طبی حکام کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں140 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں 31 بچے اور 19 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 900 سے تجاوز کر گئی ہے۔کئی روز سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے رات گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ حماس کے راکٹس کے جواب میں اسرائیلی حملے جاری ہیں اور کوئی زمینی کارروائی نہیں ہورہی بلکہ فوجی اسرائیلی علاقے میں سے ہی گولہ بارود برسا رہے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کے مختلف علاقوں میں بھی عربوں اور یہودیوں کے درمیان بھی تصادم کا سلسلہ دیکھنے میں آیا جبکہ لبنان کی جانب سے میزائل بھی فائر ہوئے۔جمعہ کی رات غزہ میں آگ کا انتہائی بڑا گولا دیکھا گیا جس نے
آسمان کو نارنجی رنگ میں بدل دیا جبکہ اسرائیل کی جانب اڑتے راکٹس بھی دیکھے گئے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کا ملک مختلف صورتحال کے لیے تیار ہے جس میں زمینی حملہ بھی ایک صورت ہے۔دوسری جانب غزہ میں اے ایف پی کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث لوگ شمال مشرقی علاقے
میں اپنے گھروں کو چھوڑ کر وہاں سے انخلا کررہے ہیں۔ادھر حماس کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں ایک فوجی سمیت 8 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں ایک بھارتی خاتون بھی شامل ہیں۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے غزہ میں اب تک 600 سے زائد فضائی حملے کیے
جبکہ محصور پٹی سے اب تک اسرائیل کی جانب سے ایک ہزار 750 راکٹس برسائے جاچکے ہیں جس میں سیکڑوں راکٹس کو آئرن ڈوم دفاعی نظام روک چکا ہے۔علاوہ ازیں 3 راکٹس لبنان کی سرزمین سے بھی فائر کیے گئے جو بحیرہ روم میں گرے، اسرائیل کی سخت حریف تنظیم حزب اللہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اس واقعے کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں اور ان کے پاس
مزید زخمیوں کے علاج کے لیے گنجائش نہیں رہی ہے۔اسرائیل نے بڑی تعداد میں فوج غزہ کی سرحد پر پہنچا دی ہے جس کے بعد کسی بھی وقت زمینی کارروائی شروع ہوسکتی ہے۔ادھر دوسری جانب غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروںنے یہودی کالونیوںپر متعدد راکٹ داغے ہیں۔خبر غزہ کی شمالی سرحد پر اسرائیلی فوج نے بھاری توپ خانہ اور ٹینک منتقل کردیے ہیں جس کے بعد کسی بھی وقت بری کارروائی شروع ہوسکتی ہے۔