بدھ‬‮ ، 23 اپریل‬‮ 2025 

کابل میں بم دھماکہ، طالبہ سمیت 50 سے زائد افراد جاں بحق

datetime 9  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی) افغان دارالحکومت کابل میں ایک سکول کے باہر خودکش کاربم کے بعدیکے بعد دیگر ے دوبم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر58 ہوگئی جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جنہیں شہرکے مختلف ہسپتالوں میں داخل کرادیا گیا ہے جن میں کئی افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جن کی وجہ سے ہلاکتوں

میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔سیدالشہداء سکول کے سربراہ علی خان احسانی اور افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کے مطابق ہفتہ کی سہ پہر تقریباً ساڑھے چار بجے کابل شہر کے مغرب میں واقع دشت ارچی کے علاقے میں سیدالشہداء ہائی سکول کی عمارت کے داخلی دروازے کے باہر پہلے ایک کرولاکارنے آکر بم دھماکہ کرایا جس کے چند منٹ بعد مزیددو دھماکے ہوئے جن کی زدمیں آکر سکول سے رخصت ہونے والی متعدد طالبات سمیت سینکڑوں افرادجاں بحق اور زخمی ہوگئے۔خودکش کاربم دھماکے علاوہ دو بم دھماکوں کی نوعیت کے بارے میں افغان حکام نے کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی۔اطلاعات ملتے ہی سیکیور ٹی فورسز کی بڑی تعدادنے علاقے کا گھیراؤکرلیا اورسائرن بجاتی ہوئی درجنوں ایمبولینس گاڑیاں تیزی سے جاں بحق اور زخمیوں کو شہر کے ہسپتالوں میں منتقل کرنے لگ گئیں۔اس موقع پر مقامی لوگ اپنے پیاروں اور لخت جگر کو ڈھونڈتے رہے جبکہ بعض افراد میں شدید اشتعال بھی دیکھنے میں آیا اورایمبولینس گاڑیوں پر حملہ آوربھی ہوئے۔ بتایاجاتا ہے کہ یہ سکول کابل کے مغرب میں ہزارہ شیعہ کمیونٹی کے علاقے دشت ارچی میں واقع ہے۔وزارت تعلیم کی ترجمان نجیبہ آریان کے مطابق سیدالشہدا ہائی سکول میں طلبہ و طالبات کی روزانہ دو شفٹیں چلائی جاتی ہیں جہاں آخری شفٹ طالبات کے

لئے مختص ہوتی ہے جس کے دوران دھماکے کراکے طالبات کو نشانہ بنایا گیا۔اْنہوں نے بتایا کہ دھماکوں کی زدمیں آکر سکول کی متعدد طالبات جاں بحق اور زخمی ہوگئیں۔یہ دھماکے اْس وقت کئے گئے جب سکول سے طالبات اپنے گھروں کو واپس جارہی تھیں۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے ہفتہ کے روز ابتدائی طورپر30 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی تاہم اتوار کے روز افغان وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ ان دھماکوں

میں جاں بحق افراد کی تعدادبڑھ کر58 تک جاپہنچی ہے۔ ادھراتوار کے روز جاں بحق افراد کی تدفین کا سلسلہ بھی جاری رہا۔سکول کے باہر ان دھماکوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے داعش کو واقعہ کا ذمہ دارٹھہرایا ہے۔ افغان صدراشرف غنی نے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے طالبان کو واقعہ کا ذمہ دار قراردیا ہے۔

موضوعات:



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…